Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

AMN / NEW DELHI

…. وقف ترمیمی بل 2025 پارلیمنٹ نے منظور کر لیا ہے۔ راجیہ سبھا نے 12 گھنٹے کی بحث کے بعد آج اسے منظوری دے دی۔ ترمیمی بل کے حق میں 128 اور مخالفت میں 95 نے ووٹ دیا۔ یہ بل لوک سبھا سے پہلے ہی پاس ہو چکا ہے۔

وقف ترمیمی بل 2025 کا مقصد وراثتی مقامات کے تحفظ اور سماجی بہبود کو فروغ دینے کے ساتھ وقف املاک کے مناسب انتظام کو فراہم کرنا ہے۔ اس کا مقصد انتظامیہ میں شفافیت اور وقف بورڈ اور مقامی حکام کے درمیان تال میل کو بڑھا کر انتظامیہ کو بہتر بنانا ہے۔

اس بل کا مقصد مسلم خواتین بالخصوص بیوہ اور طلاق یافتہ خواتین کی معاشی اور سماجی حالت کو بہتر بنانا ہے۔ اس کے تحت وقف بورڈ میں مختلف مسلم فرقوں اور خواتین کی نمائندگی کو یقینی بناتے ہوئے وقف بورڈ کو بہتر نظم و نسق کے لیے مزید جامع بنایا جائے گا۔

بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ اس ایکٹ سے مسلم کمیونٹی کے کروڑوں غریب لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا، نریندر مودی حکومت سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں تمام اراکین کی تجاویز پر غور کیا گیا اور بل میں شامل کیا گیا۔

اپوزیشن کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وقف سے صرف مسلم طبقہ فائدہ اٹھائے گا اور وقف املاک کے انتظام میں کسی غیر مسلم کی مداخلت نہیں ہوگی۔

پارلیمنٹ میں مسلم وقف منسوخی بل 2024 کو بھی منظوری دے دی گئی ہے۔ یہ بل مسلم وقف ایکٹ 2023 کی جگہ لے گا۔ حکمراں پارٹی کے رہنماؤں نے وقف ترمیمی بل کو تاریخی قرار دیا، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اسے ایک منفی قدم قرار دیا، حکمراں پارٹی کے رہنماؤں نے وقف ترمیمی بل کو تاریخی قرار دیا، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اسے منفی قدم قرار دیا، وزیر مملکت برائے زراعت اور کسانوں کی بہبود بھگیرتھ چودھری نے وقف ترمیمی بل کو تاریخی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے مسلم کمیونٹی کو بہت فائدہ ہوگا۔

سماجی بہبود اور بااختیار بنانے کے وزیر بی ایل ورما نے کہا کہ یہ بل ملک میں عام اور غریب مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔

قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ اپوزیشن نے بل پر اپنے خیالات ایوان میں رکھے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر منفی اقدامات کرنے کا الزام لگایا۔

ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ ساگاریکا گھوس نے وقف ترمیمی بل 2025 کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ عقیدے کے انفرادی حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

Click to listen highlighted text!