ورلڈ ہارٹ ڈے 2025 ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہر دھڑکن زندگی کی علامت ہے۔ چاہے وہ صبح کی سیر ہو، صحت مند کھانا ہو یا معمول کی طبی جانچ، ہر قدم دل کی حفاظت کی طرف بڑھتا ہے۔

HEALTH DESK

— آج دنیا بھر میں ورلڈ ہارٹ ڈے منایا جا رہا ہے، جس کا مقصد دل کی صحت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا اور قلبی بیماریوں کی روک تھام کے لیے اجتماعی اقدامات کو فروغ دینا ہے۔ اس سال کا موضوع “دھڑکن نہ چھوٹے” ہے، جو اس بات پر زور دیتا ہے کہ دل کی صحت کے لیے مسلسل توجہ اور بروقت علاج کس قدر ضروری ہے۔

ورلڈ ہارٹ ڈے ہر سال 29 ستمبر کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن ورلڈ ہارٹ فیڈریشن کی جانب سے شروع کیا گیا ایک عالمی اقدام ہے، جس کا مقصد دل کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے عوام، حکومتوں اور اداروں کو متحرک کرنا ہے۔

دل کی بیماری: ایک خاموش قاتل

عالمی ادارہ صحت کے مطابق، ہر سال تقریباً 1.8 کروڑ افراد دل کی بیماریوں کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں، جو دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ انڈین ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق، بھارت میں اچانک دل کا دورہ سالانہ 7 لاکھ سے زائد جانیں لے لیتا ہے۔

ڈاکٹر اشوک گپتا، ڈائریکٹر کارڈیو تھوراسک سرجری، دہلی ہارٹ اینڈ لنگز انسٹیٹیوٹ، نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “دل کی 80 فیصد قبل از وقت بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے، اگر ہم صحت مند طرزِ زندگی اپنائیں، بروقت تشخیص کریں اور علاج تک رسائی حاصل کریں۔”

“دھڑکن نہ چھوٹے”: 2025 کا پیغام

اس سال کا موضوع عوام کو اس بات کی ترغیب دیتا ہے کہ وہ دل کی صحت کو نظر انداز نہ کریں۔ دل کی کئی بیماریاں بغیر علامات کے ظاہر ہوتی ہیں، جیسے سائلنٹ اسکیمیا، جس میں دل کو خون کی فراہمی کم ہو جاتی ہے مگر کوئی واضح علامت نہیں ہوتی۔

یہ مہم درج ذیل اقدامات کی حوصلہ افزائی کرتی ہے:

طرزِ زندگی: دل کی حفاظت کی کنجی

ماہرین صحت اس بات پر متفق ہیں کہ دل کی بیماریوں سے بچاؤ کا آغاز گھر سے ہوتا ہے۔ صحت مند غذا، جسمانی سرگرمی اور ذہنی سکون دل کی صحت کے بنیادی ستون ہیں۔

یوگا کو دل کے لیے مفید ورزش کے طور پر تسلیم کیا جا رہا ہے۔ تاداسن، سیٹو بندھاسن، اور بھوجنگاسن جیسے آسن خون کی روانی بہتر بناتے ہیں، ذہنی دباؤ کم کرتے ہیں اور بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتے ہیں۔

خواتین اور دل کی بیماری: نظر انداز شدہ علامات

اگرچہ دل کی بیماری مردوں میں زیادہ عام سمجھی جاتی ہے، مگر خواتین بھی اس کا شکار ہوتی ہیں۔ ان میں علامات مختلف ہو سکتی ہیں، جیسے:

ماہرین صحت خواتین کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ ان علامات کو سنجیدگی سے لیں اور بروقت طبی مشورہ حاصل کریں، خاص طور پر رجونورتی کے بعد جب ہارمونی تبدیلیاں دل کی بیماری کے خطرے کو بڑھا دیتی ہیں۔

مساوی علاج: ہر دل کی اہمیت

ورلڈ ہارٹ ڈے کا ایک اہم مقصد دل کی دیکھ بھال تک مساوی رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ دیہی علاقوں اور کم آمدنی والے طبقات میں طبی سہولیات کی کمی کے باعث دل کی بیماریوں کی تشخیص تاخیر سے ہوتی ہے۔

حکومتیں، غیر سرکاری تنظیمیں اور عالمی ادارے اس بات پر کام کر رہے ہیں کہ دل کی بیماریوں کی روک تھام اور علاج کے لیے پالیسی سازی، طبی سہولیات اور عوامی شعور کو فروغ دیا جائے۔

ورلڈ ہارٹ ڈے ایک دن نہیں، بلکہ ایک تحریک ہے۔ بھارت میں دہلی، ممبئی اور دیگر شہروں میں آگاہی واک، مفت طبی کیمپ اور تعلیمی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر #WorldHeartDay اور #DontMissABeat جیسے ہیش ٹیگ کے ذریعے لاکھوں افراد تک یہ پیغام پہنچایا جا رہا ہے۔

ہر دھڑکن قیمتی ہے

ورلڈ ہارٹ ڈے 2025 ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہر دھڑکن زندگی کی علامت ہے۔ چاہے وہ صبح کی سیر ہو، صحت مند کھانا ہو یا معمول کی طبی جانچ، ہر قدم دل کی حفاظت کی طرف بڑھتا ہے۔

جیسا کہ ڈاکٹر اشوک گپتا نے کہا: “دل کی دھڑکنیں زندگی کی لے ہیں، انہیں نظر انداز نہ کریں۔”

Disclaimer

This article is intended for informational and awareness purposes only. It should not be considered a substitute for professional medical advice, diagnosis, or treatment. Always consult a qualified healthcare provider or physician regarding any questions or concerns about your heart health or any medical condition.