Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

AMN / WEB DESK

کیتھولک چرچ کے سربراہ بننے کے تقریباً 12 سال بعد، پوپ فرانسس آج بروز پیر 88 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ وہ اس عہدے پر رہنے والے تاریخ کے دوسرے معمر ترین پوپ تھے۔

وہ لاطینی امریکہ سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ اور کیتھولک چرچ کے سربراہ بننے والے پہلے یسوعی (جیسوٹ) تھے۔ ان سے پہلے کبھی کسی چرچ کے رہنما نے اپنے لیے فرانسیس کا نام منتخب نہیں کیا تھا۔ انہوں نے یہ نام اطالوی شہر آسیزی کے سینٹ فرانسس کو یاد کرتے ہوئے رکھا، جنہیں ماحولیات اور جانوروں کے سرپرست سینٹ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

ویٹی کن کے کیمرلینگو کارڈینل کیون فیرل نے ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آج صبح 7:35 بجے، روم کے بشپ، فرانسس، اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔

پوپ فرانسس پچھلے کچھ مہینوں سے پھیپھڑوں کی بیماری اور نمونیا میں مبتلا تھے۔ اس کے باوجود انہوں نے ایسٹر اتوار کے روز، 20 اپریل 2025 کو، سینٹ پیٹرز اسکوائر میں “اربے ایٹ اوربی” (Urbi et Orbi) دعا بھی ادا کی۔

ویٹی کن کے مطابق، پوپ فرانسس کی آخری رسومات Basilica of Santa Maria Maggiore میں ادا کی جائیں گی جس کی انھوں نے خود وصیت میں ہدایت کی تھی۔

ویٹی کن کی جانب سے جاری بیان میں پوپ فرانسس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان کی پوری زندگی خُداوند اور چرچ کی خدمت کے لیے وقف رہی۔

پوپ فرانسس، جن کا اصل نام خورخے ماریو برگولیو تھا، ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں پیدا ہوئے اور 2013 میں پوپ منتخب ہوئے۔

وہ نہ صرف پہلے لاطینی امریکی بلکہ پہلے یسوعی پاپا بھی تھے۔

پوپ فرانسس نے اپنے دورِ میں چرچوں اور پوپائیت میں اصلاحات کے لیے قابل زکر کام کیا۔

علاوہ ازیں انھوں نے سماجی انصاف، اور ماحولیات کی حفاظت کے لیے بھی ٹھوس اقدامات بھی اُٹھائے۔

ید رہے کہ وہ پہلے پوپ ہوں گے جنہیں ویٹی کن کے باہر دفن کیا جائے گا۔

Click to listen highlighted text!