
جاوید اختر
ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات بڑھ رہے ہیں، جس سے متوسط طبقے کے گھرانوں پر مالی بوجھ پڑ رہا ہے۔ حکومت اس بوجھ کو کم کرنے کے لیے کم لاگت والی جنرک ادویات کو فروغ دینے پر زور دے رہی ہے۔جمعہ کو ملک بھر میں جن اوشدھی دیوس منایا گیا۔ ہر سال 7 مارچ کو یہ دن منایا جاتا ہے تاکہ اس اسکیم کے بارے میں بیداری پیدا کی جا ئے اور جنرک ادویات کے استعمال کو فروغ دیا جا ئے۔ اس کے لیے یکم سے 7 مارچ تک ملک بھر میں ہفتہ بھر کی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جَن اَوشدھی دِیوَس کے موقع پر، وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک پیغام میں صحت مند اور تندرست ہندوستان کو یقینی بناتے ہوئے تمام شہریوں کو اعلیٰ معیار کی، سستی دوائیں فراہم کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔
کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت کے ایک بیان کے مطابق فی الحال ملک بھر میں 15,000 سے زیادہ جن اوشدھی کیندر کام کر رہے ہیں، اس اسکیم سے نہ صرف صحت کی نگہداشت کی گنجائش میں اضافہ ہوا ہے بلکہ مستقل اور باقاعدگی سے کمائی کی پیشکش کرکے ذاتی روزگار کے لیے ایک امید افزا راستہ بھی فراہم ہوا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے جن اوشدھی کے تحت جینرک دوائیں عام دواؤں کے مقابلے پچاس سے نوے فیصد سستی ہوتی ہیں۔ اور اس وقت دو ہزار سے زائد جینرک دوائیں دستیاب ہیں۔ ان میں کینسر کی دوائیں بھی شامل ہیں۔ حکومت کا منصوبہ ہے کہ اگلے دو سال میں جن اوشدھی کیندروں کی تعداد بڑھا کر پچیس ہزار کردی جائے۔
چونکہ ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات بڑھ رہے ہیں۔ گھرانوں، خاص طور پر متوسط طبقے کو اس سے کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تقریباً 60 فیصد ہندوستانی گھرانوں کے پاس ہیلتھ انشورنس کی کمی ہے، صحت کی دیکھ بھال سے باہر ہونے والے اخراجات مالی بوجھ میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس سے بہت سے لوگ قرض کے چکر میں ڈوب جاتے ہیں، ایسے میں جن اوشدھی کیندر ان کے لیے بڑی راحت کا ذریعہ ہیں۔
پردھان منتری جن اوشدھی پریوجنا کے تحت کام کرنے والے جن اوشدھی کیندر جو ادویات فراہم کرتے ہیں وہ بعض اوقات اسی قسم کی برانڈڈ دواؤں کے مقابلے میں 80 فیصد سے 90 فیصد تک کم مہنگی ہوتی ہیں، جس سے صارفین کو کافی بچت ہوتی ہے۔
”پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی پریوجنا (پی ایم بی جے پی)”کو نومبر 2008 میں کیمیکل اور فرٹیلائزر کی وزارت کے ادویات سازی محکمہ نے سنٹرل فارما پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگس کے اشتراک سے شروع کیا تھا۔ اس پہل کا مقصد پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندر(پی ایم بے جے کے) کے نام سے خصوصی دکانوں کے ذریعے عوام کو سستی شرح پر معیاری ادویات فراہم کرنا ہے۔
کمیونٹیز کی خدمت کرنے اور وسیع تر افراد تک پہنچنے کے عزم کے ساتھ پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی پریوجنا نے مارچ 2027 تک ملک بھر میں 25,000 جن اوشدھی کیندر کھولنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ یہ پہل 1,700 سے زیادہ ادویات اور 200 سرجیکل اشیاء کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔ روزانہ 10 لاکھ سے زیادہ لوگ ان اسٹورز پر آتے ہیں، جو کہ سستی جنرک ادویات پر بڑھتے ہوئے اعتماد اور انحصار کی عکاسی کرتا ہے۔
اس حقیقت کے باوجود کہ یہ ملک دنیا میں جنرک ادویات کے سرکردہ برآمد کنندگان میں سے ایک ہے، ہندوستانیوں کی اکثریت سستی ادویات تک رسائی سے محروم ہے۔ برانڈڈ دوائیں ان کے غیر برانڈڈ جنرک متبادل سے نمایاں طور پر زیادہ قیمتوں پر فروخت کی جاتی ہیں، باوجودیکہ وہ اپنی معالجاتی قدر میں یکساں ہیں۔
ہندوستان کی دواسازی کی صنعت، حجم کے لحاظ سے عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر اور قیمت کے لحاظ سے 13ویں نمبر پر ہے، 60 علاج کے زمروں میں 60,000 سے زیادہ جنرک ادویات تیار کرتی ہے۔
پی ایم بی جے پی کے تحت ایک اہم پہل ہندوستانی خواتین کے لیے صحت کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ اس کے اہم قدم کے طور پر، جن اوشدھی سویدھا آکسو-بائیوڈیگریڈیبل سینیٹری نیپکنز کو 27 اگست 2019 کو صرف ایک روپیہ فی پیڈ میں دستیاب کرایا گیا۔ ملک بھر میں 15000 سے زیادہ پی ایم بی جے پی کیندر میں جن اوشدھی سویدھا نیپکن فروخت کے لیے دستیاب کرائی جارہی ہے۔ اس سال جنوری تک سوویدھا نیپکنز کی مجموعی فروخت 72 کروڑ تک پہنچ چکی ہے۔
اس اسکیم کی منفرد خصوصیت یہ بھی ہے کہ اسے سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ نجی کاروباری افراد بھی چلاتے ہیں۔(اے ایم این)