Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz
https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/PIC3DO74.jpg


جناب راج ناتھ سنگھ نے آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کو امداد کی فراہمی پر نظر ثانی کرے ، کیونکہ اس نے اپنے دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر نو دوبارہ شروع کر دی ہے


AMN / BHUJ

‘‘ہندوستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ صرف سیکورٹی کا معاملہ نہیں رہی، بلکہ اب یہ قومی دفاعی نظریے کا حصہ بن چکی ہے اور ہم اس ہائبرڈ اور پراکسی جنگ کو جڑ سے ختم کردیں گے۔یہ باتیں وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 16 مئی 2025 کو گجرات میں بھُج ایئر فورس اسٹیشن پر جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ جنگ بندی کا مطلب ہے کہ ہندوستان نے پاکستان کو اُس کے رویے کی بنیاد پر پروبیشن (آزمائشی مدت) پر رکھا ہے۔ اگر رویہ بہتر ہوتا ہے تو ٹھیک ہے؛ لیکن  اگر کوئی خلل ڈالا گیا تو سخت  ترین سزا دی جائے گی۔

وزیر دفاع نے واضح کیا کہ آپریشن سندور ابھی ختم نہیں ہوا ہے ۔‘‘ہمارے اقدامات صرف  ٹریلر تھے ، اگر ضروری ہوئی تو ہم پوری فلم دکھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی پر حملہ اور اس کا خاتمہ نئے ہندوستان  کا نیا معمول بن گیا ہے۔

اس بات  کو اجاگر  کرتے ہوئے کہ پاکستان نے ہندوستان کے ذریعہ  تباہ کیے گئے اپنے دہشت گرد انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے ، راج ناتھ سنگھ نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کہا کہ وہ اسلام آباد کو ایک ارب ڈالر کی امداد پر نظر ثانی کرے اور مستقبل میں بھی کوئی مدد فراہم کرنے سے گریز کرے ۔ ‘‘پاکستان اقوام متحدہ کی جانب سے  دہشت گرد قرار دیے جانے کے باوجود دہشت گرد تنظیم جیش محمد کے رہنما مسعود اظہر کو تقریبا 14کروڑ روپے دینے کے لیے اپنے شہریوں سے جمع کیے گئے ٹیکس خرچ کرے گا ۔حکومت پاکستان نے مریدکے اور بہاوالپور میں واقع لشکر طیبہ اور جیش محمد کے دہشت گرد انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے مالی امداد کا بھی اعلان کیا ہے ۔ یقینی طور پر آئی ایم ایف کی اربوں ڈالر کی امداد کا ایک بڑا حصہ دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کی مالی اعانت کے لیے استعمال کیا جائے گا ۔ کیا اسے بین الاقوامی تنظیم آئی ایم ایف کی طرف سے بالواسطہ مالی اعانت نہیں سمجھا جائے گا ؟ پاکستان کو کوئی بھی امداد دہشت گردی کی مالی اعانت سے کم نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جو فنڈ آئی ایم ایف کو دیتا ہے اسے براہ راست یا بالواسطہ طور پر پاکستان یا کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کا بنیادی ڈھانچہ بنانے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے ۔

وزیر دفاع نے آپریشن سندور میں ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) کے موثر کردار کی تعریف کی ، جسےعالمی سطح پر سراہا جارہا ہے۔ صرف 23 منٹ میں پاکستان اور پی او کے میں دہشت گرد کیمپوں کو ختم کرنے کے لیے فضائیہ کے جوانوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب دشمن کی سرزمین کے اندر میزائل داغے گئے تب  دنیا نے ہندوستان کی ہمت اور طاقت محسوس کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی فضائیہ نے دہشت گردی کے خلاف اس مہم کی قیادت کی اور آپریشن کے دوران نہ صرف دشمن پر غلبہ حاصل کیا بلکہ اسے تباہ بھی کردیا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے نشاندہی کی کہ ہندوستان کے جنگی طیارے سرحد عبور کیے بغیر پاکستان کے ہر کونے پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔‘‘دنیا نے دیکھا ہے کہ کس طرح ہندوستانی  فضائیہ نے دہشت گرد کیمپوں اور پھر پاکستان کے ہوائی اڈوں کو تباہ کیا’’ ۔ہندوستانی فضائیہ نے اس بات کا ثبوت دیا کہ ہندوستان کی جنگی پالیسی اور ٹیکنالوجی بدل گئی ہے۔ انہوں نے نئے ہندوستان کا پیغام پہنچایا کہ ہم صرف بیرون ملک سے درآمد شدہ ہتھیاروں اور پلیٹ فارمزپر منحصرنہیں بلکہ ہندوستان میں بنے آلات ہماری فوجی طاقت کا حصہ بن چکے ہیں ۔ ہندوستان میں تیار کردہ ہتھیار بھی ناقابل تسخیر ہیں ۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پاکستان نےخود‘برہموس’ میزائل کی صلاحیت کو تسلیم کیا  ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میڈ ان انڈیا میزائل نے رات کے اندھیرے میں پاکستان کو دن کی روشنی دکھائی ، انہوں نے ہندوستانی فضائی دفاعی نظام کی بھی تعریف کی ، جس میں ڈی آر ڈی او کے ذریعہ تیار کردہ آکاش اور دیگر ریڈار سسٹم نے زبردست کردار ادا کیا ہے ۔

کل سری نگر میں بادامی باغ کینٹ میں ہندوستانی فوج کے بہادر سپاہیوں اور آج بھُج میں فضائی جنگجوؤں اور سپاہیوں کے ساتھ اپنی بات چیت میں وزیر دفاع نے اعلان کیا کہ ایک بار پھر انہیں یقین ہے کہ ہندوستان کی سرحدیں مکمل طور پر محفوظ ہیں ۔‘‘میں نے دونوں محاذوں پر فوجیوں کے درمیان اعلیٰ درجے کا جوش و خروش اور حب الوطنی دیکھی ہے ’’۔ آپریشن سندور کے دوران ہماری افواج نے جو کیا، اس سے پورے ملک کا سر فخر سے بلند ہوگیاہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ بھُج نے 1965، 1971 اور اب ایک بار پھر پاکستان پر ہندوستان فتح کا مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے بھُج کو حب الوطنی کی سرزمین قرار دیا، جہاں کے سپاہی قومی مفادات کے تحفظ کے لیے غیر متزلزل عزم کے ساتھ سینہ تان کر کھڑے ہوتے ہیں۔انہوں نے فضائیہ کے جوانوں، مسلح افواج اور بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف۹ کے دیگر بہادر سپاہیوں کو مادرِ وطن کی خدمت پر خراجِ تحسین پیش کیا۔

مسلح افواج کو جدید ترین ہتھیاروں/پلیٹ فارموں اور جدید بنیادی ڈھانچے سے مسلسل لیس کرنے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایک مضبوط ملک اپنی فوج کا احترام کرتا ہے اور وسائل ، ٹیکنالوجی اور تمام مدد فراہم کرتا ہے ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ پہلے  ہندوستان بڑے پیمانے پر درآمدات پر انحصار کرتا تھا ، لیکن آج توپ خانے کے نظام ، ریڈار سسٹم ، اینٹی میزائل شیلڈ ، ڈرون اور کاؤنٹر ڈرون جیسے مقامی آلات تیار کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ‘‘ہم درآمد کنندگان سے برآمد کنندگان کی طرف بڑھ رہے ہیں اور یہ صرف شروعات ہے’’ ۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں ہندوستان  کے عوام، حکومت، مسلح افواج اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں نے یکجہتی اور سمجھداری کا مظاہرہ کیا، اور اس میں ہر شہری نے ایک سپاہی کی طرح حصہ لیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور عوام ہر قدم پر اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ انہوں نے یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ

“ہم سب مل کر اس خطے سے دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کر دیں گے اور کوئی بھی ہماری قوم کی خودمختاری پر بری نظر ڈالنے کی جرأت نہیں کرے گا۔’
وزیر دفاع نے اپنے خطاب کا آغاز پہلگان میں  مارے جانے والے بے گناہ لوگوں اور آپریشن سندور کے دوران قربانی پیش کرنے والے سپاہیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے زخمی سپاہیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔

اس موقع پر فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ اور دیگر سینئر فضائیہ کے افسران بھی موجود تھے۔

Click to listen highlighted text!