
پٹنہ، 5 اکتوبر:
چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے اتوار کو اعلان کیا کہ بہار اسمبلی کے انتخابات 22 نومبر سے پہلے کرائے جائیں گے، کیونکہ موجودہ اسمبلی کی مدت اسی تاریخ کو ختم ہو رہی ہے۔ بہار میں 243 اسمبلی حلقے ہیں، جن میں سے دو درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور 38 درج فہرست ذاتوں (ایس سی) کے لیے مخصوص ہیں۔
پٹنہ میں دو روزہ انتخابی تیاریوں کے جائزے کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گیانیش کمار نے بتایا کہ ریاست میں ووٹر فہرستوں کی خصوصی توثیق () مقررہ مدت میں مکمل کر لی گئی، جس کا سہرا 90 ہزار سے زیادہ بوتھ لیول افسران () کی انتھک محنت کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، “جس طرح ویشالی نے دنیا کو جمہوریت کا راستہ دکھایا، اسی طرح بہار کے نے صاف ستھری ووٹر لسٹ تیار کر کے پورے ملک کے لیے مثال قائم کی ہے۔”
چیف الیکشن کمشنر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ووٹنگ کو جمہوریت کا تہوار سمجھیں اور چھٹھ جیسے جوش و خروش کے ساتھ حصہ لیں۔
انہوں نے بتایا کہ آئندہ انتخابات میں کسی بھی پولنگ بوتھ پر 1200 سے زیادہ ووٹرز نہیں ہوں گے تاکہ ووٹنگ کے عمل کو تیز اور آسان بنایا جا سکے۔ ووٹر آئی ڈی کارڈز 15 دن کے اندر جاری کیے جائیں گے اور بوتھ سطح کے اہلکاروں کو شناختی کارڈ دیے جائیں گے تاکہ انہیں آسانی سے پہچانا جا سکے۔
انتخابات کی شفافیت بڑھانے کے لیے تمام پولنگ اسٹیشنوں پر 100 فیصد ویب کاسٹنگ کی جائے گی، اور پولنگ بوتھ کے قریب ایک الگ کمرہ ہوگا جہاں ووٹر اپنے موبائل فون جمع کرا سکیں گے۔
بیلٹ پیپر میں اب بڑے سیریل نمبرز اور رنگین تصاویر شامل ہوں گی تاکہ امیدواروں کی شناخت واضح رہے۔ ڈاک کے ووٹوں (Postal Ballots) کی گنتی ای وی ایم کی آخری دو راؤنڈز سے پہلے مکمل کر لی جائے گی تاکہ نتیجہ سازی میں تیزی آئے۔
الیکشن کمیشن نے انتخابات کو ڈیجیٹل اور آسان بنانے کے لیے 17 نئی پہلیں کی ہیں، جن میں ECI-NET پلیٹ فارم خاص طور پر اہم ہے، جو چند دنوں میں صنفی بنیاد پر ووٹنگ کا ڈیٹا فراہم کرے گا۔
مزید برآں، پہلی بار الیکٹورل رجسٹریشن افسران (EROs) کو اعزازیہ دیا جائے گا، جبکہ BLOs کی مراعات میں اضافہ کیا گیا ہے۔ امیدواروں کو بھی اجازت ہوگی کہ وہ پولنگ بوتھ سے 100 میٹر کے فاصلے پر اپنی مددگار میزیں قائم کریں۔
