Last Updated on November 13, 2025 7:23 pm by INDIAN AWAAZ

نئی دہلی، ۱۳ نومبر
اردو کے معروف صحافی اور دعوت اخبار کے سابق ایڈیٹر محمد مسلم صاحب کی حیات و خدمات پر صحافی جاوید اختر کی مرتب کردہ کتاب ’محمد مسلم: عظیم انسان، بیباک صحافی‘ کا اجراء کل دہلی کے تاریخی جامع مسجد کے پاس واقع دین دنیا ہاؤس میں عمل میں آیا۔
اس تقریب کا اہتمام دہلی یوتھ ویلفیئرایسوسی ایشن(ڈائیوا) نے کیا تھا۔ اس موقع پر پروفیسر اخترالواسع صاحب، معصوم مرادآبادی صاحب، پروفیسر ریاض عمر صاحب اور مسلم صاحب کے صاحبزادے اطہر مسلم صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ پروگرام کی نظامت محمد تقی صاحب نے کی۔ تقریب میں فصیل بند شہر کی اہم شخصیات موجود تھیں۔
پروفیسر اخترالواسع نے مسلم صاحب کے حوالے سے اپنی متعدد یادوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان میں صحافیوں والی نہیں بلکہ صحابیوں والی خوبیاں موجود تھیں۔ انہوں نے ایک واقعہ کا ذکر کیا کہ کس طرح مسلم صاحب نے امریکہ میں تعلیم کے خاطر ایک اسکالرشپ کے لیے ان کو اپنے بیٹے پر ترجیح دی۔
سینیئر صحافی معصوم مرادآبادی نے کہا کہ نئی نسل کے صحافیوں کو مسلم صاحب جیسے صحافیوں سے سیکھنا
چاہیے کہ صحافت کا وقار اور اعتماد کس طرح برقرار رکھا جاتا ہے اور تمام تر آزمائشوں کے باوجود بھی حق بات کہنا اور لکھنا ایک صحافی کا بنیادی فریضہ ہے۔
معروف ماہر تعلیم اور سماجی کارکن پروفیسر ریاض عمر نے مشورہ دیا کہ نوجوان صحافیوں کی تربیت کا اہتمام کیا جانا چاہیے اور ان کے لیے اسکالرشپ کے انتظام کیے جانے چاہیں۔
اطہر مسلم نے اپنے والد کے حوالے سے اپنی یادیں سنائیں۔ جاوید اختر نے کتاب کا تعارف پیش کرتے ہوئے کہا کہ کتاب کی
تیاری کے دوران مسلم صاحب کی شخصیت نے انہیں اتنا متاثر کیا کہ وہ بعض لوگوں کی اس رائے سے متفق ہیں کہ اگر کسی کو علامہ اقبال کے ’مرد مومن‘ کی تصویر دیکھنی ہو تو وہ مسلم صاحب کو دیکھ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ ’محمد مسلم: عظیم انسان، بیباک صحافی‘ اپنے موضوع پر پہلی کتاب ہے۔ اس کے مرتب جاوید اختر فی الحال ڈی ڈبلیو(سابق وائس آف جرمنی) کے دہلی بیورو میں اردو ایڈیٹر ہیں۔ وہ تقریباﹰ پچیس سال تک یو این آئی اردو سروس سے وابستہ رہے ہیں۔
تین سو بیس صفحات پر مشتمل اس کتاب میں تقریباﹰ چالیس مختلف افراد کے مضامین ہیں، جن میں سابق وزیر اعظم آئی کے گجرال، کلدیپ نیئر، سید شہاب الدین، سید حامد، جی ڈی چندن، سید علی شاہ گیلانی وغیر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ مسلم صاحب کے منتخب اداریے، ان کا مشہور کالم خبر و نظر، کچھ یادیں کچھ باتیں، خطوط اور مضامین کے نمونے بھی شامل کیے گئے ہیں۔
