ٹیکسٹائل کی وزارت کے نیشنل ٹیکنیکل ٹیکسٹائل مشن (این ٹی ٹی ایم) نے ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کے شعبے میں پائیداری اور اختراع کو نئی جہت دینے والے ایک اہم پروجیکٹ کی سرپرستی کی ہے۔ اس منصوبے کے تحت پانی پت میں آئی آئی ٹی دلّی کی نگرانی میں اٹل سینٹر آف ٹیکسٹائل ری سائیکلنگ اینڈ سسٹین ایبلٹی قائم کیا گیا ہے، جو دو کلیدی اقدامات—نیشنل فلیگ ری سائیکلنگ انیشی ایٹو اور ارامڈ فائبر ری سائیکلنگ پروگرام—کو عملی شکل دے رہا ہے۔

پنجاب، ہریانہ اور دلّی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی ایچ ڈی سی سی آئی) 28 نومبر 2025 کو پانی پت میں ایک خصوصی نمائشی تقریب کا انعقاد کرے گا، جس میں مشن کے تحت تیار ہونے والی جدید ٹیکنالوجیز، صنعتی ایجادات، اور پائیدار طریقہ کار کو پیش کیا جائے گا۔ یہ تقریب صنعت، حکومت اور تحقیقی اداروں کے درمیان تعاون کے عمل کو مزید مضبوط بنانے کا اہم موقع فراہم کرے گی۔

بھارت میں پہلی بار قومی پرچم کی ری سائیکلنگ کے لیے ایک منظم، سائنسی اور ڈیجیٹلائزڈ نظام متعارف کرایا گیا ہے، جو نہ صرف جھنڈے کی ساختی نزاکت کا خیال رکھتا ہے بلکہ حب الوطنی کے احترام کو بھی یقینی بناتا ہے۔ اس ماڈل نے یہ ثابت کیا ہے کہ پائیداری اور قومی وقار کو بیک وقت کیسے برقرار رکھا جا سکتا ہے، خصوصاً “ہر گھر ترنگا” مہم کے جذبے کے تحت۔

ساتھ ہی، ارامڈ فائبر ری سائیکلنگ پروگرام نے دفاع، ایرو اسپیس اور حفاظتی کپڑوں میں استعمال ہونے والے اعلیٰ کارکردگی والے مٹیریل کے فضلے کے مؤثر انتظام کے لیے عملی حل فراہم کیے ہیں۔ کئی ٹیکنیکل ٹیکسٹائل کمپنیاں پہلے ہی ان تحقیقاتی نتائج کو اپنانا شروع کر چکی ہیں، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ این ٹی ٹی ایم کی کوششیں تحقیق کو کامیاب تجارتی مصنوعات میں تبدیل کرنے میں مؤثر ثابت ہو رہی ہیں۔