
جاوید اختر
ہندوستان کی ہتھ کرگھا (ہینڈلوم) صنعت، جو اپنی تاریخی و ثقافتی اہمیت کے ساتھ ساتھ اقتصادی ترقی میں بھی ایک کلیدی کردار ادا کرتی ہے، ملک کی معیشت کا ایک غیر منظم لیکن انتہائی اہم شعبہ ہے۔ چوتھی آل انڈیا ہینڈلوم مردم شماری 2019-2020 کے مطابق، ملک بھر میں 31.45 لاکھ گھرانے اس صنعت سے وابستہ ہیں، جن میں 35.22 لاکھ ہتھ کرگھا بنکر اور متعلقہ کارکن شامل ہیں۔ یہ اعداد و شمار تقریباً 31.45 لاکھ فعال گھریلو ہتھ کرگھا یونٹس کی نشاندہی کرتے ہیں، جو خود روزگار کے ذریعے لاکھوں افراد کو معاشی استحکام فراہم کر رہے ہیں۔
حکومت کی حمایت اور بہبود کی اسکیمیں
چونکہ ہتھ کرگھا ایک خود روزگار پر مبنی شعبہ ہے اور حکومت براہ راست روزگار فراہم نہیں کرتی، وزارتِ ٹیکسٹائل اس کے فروغ اور بنکروں کی فلاح و بہبود کے لیے خصوصی اسکیمیں نافذ کر رہی ہے۔ ان میں بنیادی طور پر (i) نیشنل ہینڈلوم ڈیولپمنٹ پروگرام (NHDP) اور (ii) خام مال سپلائی اسکیم (RMSS) شامل ہیں۔ یہ اسکیمیں ہتھ کرگھا ایجنسیوں اور بنکروں کو وسیع پیمانے پر مالی امداد فراہم کرتی ہیں، جس میں خام مال کی خریداری، جدید لومز اور معاون آلات کی فراہمی، شمسی روشنی کے یونٹس، ورکشاپ کی تعمیر، ہنر کی تربیت، مصنوعات اور ڈیزائن کی ترقی، تکنیکی بنیادی ڈھانچہ، اور مارکیٹنگ کی معاونت شامل ہے۔
حکومت بنکروں کی مدرا اسکیم کے تحت رعایتی قرضے، سماجی تحفظ، اور تنگ دستی کی صورتحال میں ایوارڈ یافتہ بنکروں کو ادائیگی جیسے اقدامات کے ذریعے بھی مدد فراہم کرتی ہے۔ گزشتہ پانچ مالی سالوں (2020-21 سے 2024-25) کے دوران، NHDP اور RMSS کے تحت 1,516 کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے، جن میں سے 1,480.71 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں۔ یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ حکومت ہتھ کرگھا شعبے کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ موجودہ اسکیموں کے اثرات کا مطالعہ کرنے کے بعد، NHDP اور RMSS کو 2021-22 سے 2025-26 تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
دستکاری شعبے کو بھی فروغ
ہتھ کرگھا کے ساتھ ساتھ، وزارتِ ٹیکسٹائل دیہی علاقوں سمیت پورے ملک میں دستکاری کے شعبے کی ترقی کے لیے بھی اسکیمیں نافذ کر رہی ہے۔ ان میں قومی دستکاری ترقیاتی پروگرام اور جامع دستکاری کلسٹر ڈیولپمنٹ اسکیم شامل ہیں۔ ان اسکیموں کے تحت خام مال، ٹول کٹس، ڈیزائن میں جدت، مصنوعات میں تنوع، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور ہینڈلوم و ہینڈی کرافٹ مصنوعات کی ملکی و بین الاقوامی مارکیٹنگ کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
خواتین اور پسماندہ طبقات کی خصوصی حمایت
وزارتِ ٹیکسٹائل اپنی اسکیموں میں ریاستوں یا مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے بجٹ مختص نہیں کرتی، بلکہ موزوں تجاویز موصول ہونے پر مستحق ایجنسیوں کو فنڈز جاری کیے جاتے ہیں۔ خاص طور پر، ان پروگراموں کو ترجیح دی جاتی ہے جن میں خواتین، درج فہرست ذاتوں (SC)، درج فہرست قبائل (ST)، اور دیگر پسماندہ طبقات (OBC) سے تعلق رکھنے والے بنکر اور دستکار شامل ہوں۔ درج فہرست قبائل (ST) سے تعلق رکھنے والے بنکروں اور دستکاروں کو اپنے کاروبار کو جاری رکھنے اور فروغ دینے کے لیے اضافی مراعات بھی فراہم کی جاتی ہیں۔ نیشنل ہینڈلوم ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت، بی پی ایل (غربت کی لکیر سے نیچے)، ایس سی، ایس ٹی، خواتین، تیسری صنف کے افراد، اور مختلف صلاحیتوں کے حامل بنکروں کو ورک شیڈز کی تعمیر کے لیے 100% سبسڈی دی جاتی ہے۔ یہ شعبے نہ صرف روزگار کا ذریعہ ہیں بلکہ ہندوستان کی بھرپور ثقافتی ورثے کے امین بھی ہیں۔
مرکزی وزیر برائے ٹیکسٹائل، جناب گری راج سنگھ نے حالیہ پارلیمانی اجلاس میں اس شعبے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ وزارتِ ٹیکسٹائل، نہ صرف ہتھ کرگھا بلکہ دستکاری (Handicrafts) کے شعبوں کو بھی فروغ دینے کے لیے جامع اسکیمیں نافذ کر رہی ہے۔ ان میں ہینڈلوم مصنوعات کی ملک اور بیرونِ ملک مارکیٹنگ، ڈیزائن میں جدت، مصنوعات کی تنوع، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی شامل ہیں۔
یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ہتھ کرگھا بھارت کی ثقافت، معیشت اور خود روزگار کی ایک روشن مثال ہے۔ اس کی اہمیت نہ صرف تاریخ میں محفوظ ہے بلکہ جدید بھارت کی اقتصادی ترقی میں بھی اس کا کلیدی کردار ہے۔ حکومت اور نجی شعبے کے باہمی تعاون سے، اس شعبے کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جا سکتا ہے، جہاں نہ صرف بُنکروں کی معاشی حالت بہتر ہو بلکہ بھارت کی شاندار ثقافت بھی عالمی سطح پر نمایاں ہو۔
اگر تکنیکی تربیت، ای-کامرس پلیٹ فارمز، اور نوجوان نسل کو اس صنعت سے جوڑنے کے لیے مہمات چلائی جائیں، تو یہ صنعت صرف ماضی کی وراثت نہیں بلکہ مستقبل کی اقتصادی طاقت بن سکتی ہے۔ ہتھ کرگھا صرف کپڑے بُننے کا ذریعہ نہیں، بلکہ یہ ایک زندگی، ایک ثقافت، اور ایک قوم کی ترقی کی کہانی ہے — جو دھاگوں میں لپٹی ہوئی، لیکن عزم سے بُنی ہوئی ہے۔
