وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت نے ہمیشہ ہی انسانیت پر مبنی قانون اور اسرائیل-حماس تنازعہ میں شہریوں کی ہلاکت سے بچنے پر زور دیا ہے۔ میڈیا کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزارتِ خارجہ کے ترجمان ارِندم باگچی نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ ہی انسانی امداد اور تشدد کو کم کرنے کی ضرورت کو ترجیح دی ہے۔

بھارت نے 38 ٹن امدادی سامان بھیجا ہے اور مزید امداد بھیجنے والا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے ملکوں پر زور دیا ہے کہ وہ سفارتی تعلقات پر کا احترام کریں تاکہ سفارتکار اپنی سفارتی ذمہ داریاں نبھا سکیں۔ جناب باگچی نے کہا کہ کناڈا میں بھارتی ہائی کمیشن اور قونصل خانے لگاتار قونصلر کیمپ لگاتے ہیں اور اِسی طرح کا ایک کیمپ 12 نومبر کو پنشن یافتگان کو لائف سر ٹیفکیٹ فراہم کرنے کے لیے وینکووَر میں لگایا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ پروگرام کامیاب رہا حالانکہ کچھ بنیاد پرست عناصر نے اس میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی۔میزورم میں میانما کے باغیوں کی طرف سے بھارتی سرحد پر کنٹرول حاصل کرنے کی رپورٹ پر ترجمان نے کہا کہ بھارت کو سرحد کے پاس ہونے والے اس طرح کے واقعات پر تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ میانما میں جاری حالات پر بھارت کا موقف واضح ہے۔ انہوں نے میانما میں امن، استحکام اور جمہوریت کی بحالی کی بھارت کی اپیل کو دوہرایا