ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کو دوبارہ امریکی صدارت کا عہدہ سنبھال لیا۔ اس نے امریکی کیپیٹل کے اندر اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔
انہوں نے اپنے افتتاحی خطاب کے دوران “عقل کے انقلاب” کا مطالبہ کیا، اور اس نے کہا کہ وہ امریکی سیاسی منظر نامے کو اپنی پسند کے مطابق ڈھالنے کے لیے ایگزیکٹو آرڈرز کے ایک بیڑے پر دستخط کرنا شروع کر دیں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کا سنہری دور ابھی شروع ہو رہا ہے۔
اپنے پہلے خطاب میں ایک بار پھر صدر ٹرمپ نے پاناما کینال واپس لینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو پاناما کینال کبھی واپس نہیں دینی چاہیے تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ صدر جمی کارٹر کی طرف سے 1977 میں دستخط کیے گئے معاہدے کی روح کی خلاف ورزی کی گئی۔ اس معاہدے کے تحت امریکہ نے 1999 میں نہر پانامہ کے حوالے کردی تھی۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاناما کینال سے گزرنے کے لیے امریکی بحری جہازوں سے اوور چارجنگ کی جاتی ہے جو غیر منصفانہ ہے۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا کہ چین، پاناما کینال کو آپریٹ کر رہا ہے۔
اپنے پہلے خطاب میں ایک بار پھر صدر ٹرمپ نے پاناما کینال واپس لینے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو پاناما کینال کبھی واپس نہیں دینی چاہیے تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ صدر جمی کارٹر کی طرف سے 1977 میں دستخط کیے گئے معاہدے کی روح کی خلاف ورزی کی گئی۔ اس معاہدے کے تحت امریکہ نے 1999 میں نہر پانامہ کے حوالے کردی تھی۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاناما کینال سے گزرنے کے لیے امریکی بحری جہازوں سے اوور چارجنگ کی جاتی ہے جو غیر منصفانہ ہے۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا کہ چین، پاناما کینال کو آپریٹ کر رہا ہے۔
امیگریشن پر گفتگو کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ، میکسیکو بارڈر پر ایمرجنسی لگانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اس سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر جاری کر رہے ہیں۔ ٹرمپ کے اس اعلان پر ری پبلکن ارکان اور سوئنگ ریاستوں کے بعض ڈیمو کریٹک ارکان نے بھی تالیاں بجائیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس انتخابی وعدے کو بھی دہرایا جس کے تحت امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کے لیے تاریخ کی بڑی مہم شروع کی جائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر داخلے کو مکمل طور پر روکا جائے گا۔