وزیر اعظم نریندر مودی نے چھ ہزار 207 اسکولوں کیلئے پی ایم اسکول فار رائزنگ انڈیا یعنی پی ایم شری اسکیم کے تحت 630 کروڑ روپئے کی پہلی قسط جاری کی۔ انھوں نے تعلیم اور ہنرمندی کے نصاب سے متعلق 12 کتابوں کی رسم اجراءبھی انجام دی، جن کا ترجمہ 12 بھارتی زبانوں میں کیا گیا ہے۔آج نئی دلّی میں بھارت منڈپم میں دو روزہ اکھل بھارتیہ شکشا سماگم کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اُن پہلوﺅں کے تعلق سے تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کیا جن سے ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ اُن مقاصد کے حصول میں ملک کے تعلیمی نظام کا بڑا رول ہے جن کے ساتھ اکیسویں صدی کا بھارت آگے بڑھ رہا ہے۔ اکھل بھارتیہ شکشا سماگم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ مباحثے اور مذاکرات تعلیم کیلئے اہمیت کے حامل ہیں۔وزیر اعظم نے اِس بات کو اجاگر کیا کہ قومی تعلیمی پالیسی کے تحت علاقائی زبانوں میں تعلیم دی جارہی ہے اور طلباءکیلئے بھی یہ ایک مناسب قدم ہے کیونکہ اب زبان کی بنیاد پر نہیں بلکہ اُن کی صلاحیت اور قابلیت کی بنیاد پر اُنھیں پرکھا جاتا ہے جو سماجی انصاف کی سمت بھی ایک اہم قدم ہے۔نئی تعلیمی پالیسی 2020 کو تین سال مکمل ہونے کے موقع پر جناب مودی نے اساتذہ اور اسکولوں کے رول کی ستائش کی اور کہا کہ پچھلے تین سال میں قومی تعلیمی پالیسی کو مشن Mode میں نافذ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی سے یکسانیت آئے گی اور بہت جلد قومی نصاب کے فریم ورک پر عمل درآمد کیا جائے گا۔جناب مودی نے کہا کہ پورے ملک میں سبھی CBSE اسکولوں میں ایک ہی کورس ہوگا اور 22 بھارتی زبانوں میں کتابیں شائع کی جارہی ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ باصلاحیت نوجوانوں کو تیار کرنا ایک مضبوط ملک بنانے کی سب سے بڑی گارنٹی ہے اور اِس میں والدین اور اساتذہ کا رول بہت اہم ہے۔ جناب مودی نے اساتذہ اور والدین سے اپیل کی کہ وہ طلباءکو پُراعتماد تجسُّس اور بڑے تصورات کیلئے تیار کریں۔اس موقع پر مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے کہا کہ تعلیمی نظام کے بارے میں ہمارے مجاہدین آزادی کے خواب کو نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعے پورا کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ پالیسی جامع نوعیت کی ہے اور اِس میں بھارتی ثقافت کو اہمیت دی گئی ہے