وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ٹوکیو اولمپک کھیلوں کیلئے جانے والے کھلاڑیوں میں ، جو چیزیں مشترک ہیں ، اُن میں اِن ایتھلیٹس کی بہادری ، اعتماد ، مثبت سوچ ، ڈسپلن ، لگن اور مقابلہ کرنے کی صلاحیت شامل ہیں ۔ جناب مودی نے کہا کہ اِس سے نئے بھارت کی عکاسی بھی ہوتی ہے ۔ وزیر اعظم آج ٹوکیو اولمپکس کیلئے جانے والے بھارتی دستے کے ارکان کے ساتھ گفتگو کررہے تھے ۔
کھیلوں اور نوجوانوں کے امور کے وزیر انوراگ ٹھاکر اور وزیر قانون کرن ریجیجو بھی اِس موقع پر موجود تھے ۔ جناب مودی نے کہا کہ 135 کروڑ بھارتی ، ٹوکیو اولمپک کھیلوں میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کے ساتھ ہیں ۔ پورے ملک کے لوگ Namo App کے ذریعے اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ” کھیلو انڈیا “ اور Fit India سے نئے بھارت کے کھیلوں کے حقیقی جذبے کی عکاسی ہوتی ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ایسے کئی کھیل مقابلے ہیں ، جن میں بھارت پہلی مرتبہ حصہ لے رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ سال پہلے اولمپک کھیلوں کیلئے ایک کمیٹی بنائی گئی تھی ۔ سبھی کھلاڑی بہترین معیار کے ساز و سامان کے ساتھ تربیت حاصل کرتے رہے ہیں اور انہیں بین الاقوامی سطح پر کھیل مقابلوں سے واقفیت حاصل ہوئی ہے۔
اولمپک شروع ہونے میں اب صرف 10 دن باقی ہیں۔ آپ کو ٹوکیو میں بھی ایک مختلف قسم کا ماحول ملنے والا ہے۔
ساتھیو،
آج آپ کے ساتھ گفتگو کے دوران، ملک کو بھی پتہ چلا کہ آپ نے اس مشکل وقت میں بھی ملک کے لیے کتنی محنت کی ہے، کتنا پسینہ بہایا ہے۔ گزشتہ ’من کی بات‘ میں میں نے آپ میں سے کچھ ساتھیوں کی اس محنت کے بارے میں گفتگو بھی کی تھی۔ میں نے سبھی شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ ملک کے کھلاڑیوں کا، آپ سب کا حوصلہ بڑھائیں۔ مجھے یہ دیکھ کر آج خوشی ہوتی ہے کہ ملک آپ کے لیے خوش ہے۔ حال کے دنوں میں ’ہیش ٹیگ چیئر فار انڈیا‘ کے ساتھ کتنی ہی تصویریں میں نے دیکھی ہیں۔ سوشل میڈیا سے لے کر ملک کے مختلف کونوں تک، پورا ملک آپ کے لیے کھڑا ہے۔ 135 کروڑ ہندوستانیوں کی یہ نیک خواہشات کھیلوں کے میدان میں داخل ہونے سے پہلے آپ سب کے لیے پورے ملک کی دعائیں ہیں۔ میں بھی اپنی طرف سے آپ کو ڈھیر ساری نیک خواہشات دیتا ہوں۔ آپ سب کو ملک کی طرف سے نیک خواہشات ملتی رہیں اس کے لیے نمو ایپ پر بھی انتظام کیا گیا ہے۔ نمو ایپ پر جا کر بھی لوگ آپ کے لیے پیغامات بھیج رہے ہیں۔
ساتھیو،
پورے ملک کے جذبات آپ سے وابستہ ہیں۔ اور جب میں آپ سب کو ایک ساتھ دیکھ رہا ہوں تو کچھ چیزیں عام نظر آتی ہیں۔ وہ ہیں، دلیری، اعتماد اور مثبت رویہ۔ آپ میں ایک عام عنصر نظر آتا ہے۔ نظم و ضبط اور عزم و حوصلہ۔ یہی خصوصیات نئے ہندوستان کی بھی ہیں۔ اسی وجہ سے، آپ سبھی ہندوستان کے عکاس ہیں، جو ملک کے مستقبل کی علامت ہے۔ آپ میں سے کچھ جنوب سے ہیں، کچھ شمال سے ہیں، کچھ مشرق سے ہیں، کچھ شمال مشرق سے ہیں۔ کچھ نے اپنے کھیل کا آغاز گاؤں کے کھیتوں سے کیا ہے، جبکہ بہت سے دوست بچپن سے ہی کچھ اسپورٹس اکیڈمی سے وابستہ ہیں۔ لیکن اب آپ سب یہاں ’ٹیم انڈیا‘ کا حصہ ہیں۔ آپ سب ملک کے لیے کھیل رہے ہیں۔ یہ تنوع، یہی ’ٹیم کی روح‘ ’ایک بھارت شریشٹھ بھارت‘ کی شناخت ہے۔
ساتھیو،
آپ سب اس بات کے گواہ ہیں کہ ملک کس طرح آج ایک نئی سوچ کے ساتھ اپنے ہر کھلاڑی کے ساتھ کھڑا ہے۔ آپ کھل کر کھیلیں، اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ کھیل سکیں، اپنے کھیل کو، اپنی تکنیک کو اور بہتر بنا سکیں، اس کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔ آپ کو یاد ہوگا، اولمپکس کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بہت پہلے تشکیل دی گئی تھی۔ ہدف اولمپک پوڈیم اسکیم کے تحت تمام کھلاڑیوں کی ہر ممکن مدد کی گئی۔ آپ نے بھی اس کا تجربہ کیا ہے۔ آپ پہلے کی نسبت آج ہونے والی تبدیلیوں کو بھی محسوس کر رہے ہیں۔
میرے ساتھیو،
آپ ملک کے لیے پسینہ بہاتے ہیں، ملک کا پرچم لے کر جاتے ہیں، اس لیے ملک کا فرض ہے کہ آپ کے ساتھ مستحکم طور پر کھڑا رہے۔ ہم نے کوشش کی ہے۔ کھلاڑیوں کو اچھے ٹریننگ کیمپس کے لیے، بہتر ساز و سامان کے لیے۔ آج کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی ایکسپوژر بھی دیا جا رہا ہے۔ کھیل سے متعلقہ اداروں نے آپ کی تجاویز کو سب سے بڑھ کر رکھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اتنے مختصر وقت میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئیں۔
ساتھیو،
جس طرح کھیل کے میدان میں سخت محنت کے ساتھ صحیح حکمت عملی کو جوڑا جاتا ہے تبھی جیت پکی ہوتی ہے، یہی چیز میدان کے باہر بھی لاگو ہوتی ہے۔ اگر ملک نے ’کھیلو انڈیا‘ اور ’فٹ انڈیا‘ جیسی مہم چلاتے ہوئے مشن موڈ میں صحیح حکمت عملی کے ساتھ کام کیا ہے، تو آپ نتائج بھی دیکھ رہے ہیں۔ پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں کھلاڑیوں نے اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا ہے۔ پہلی بار، ہندوستان کے کھلاڑی بہت سارے کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔
ساتھیو،
ہمارے یہاں کہا جاتا ہے ’ابھیاست جایتے نرنام دویتیا پرکرتیہ‘، یعنی ہم جیسی مشق کرتے ہیں، جیسی کوشش کرتے ہیں۔ آہستہ آہستہ یہ ہماری فطرت کا ایک حصہ بن جاتا ہے۔ اتنے عرصے سے آپ سب جیتنے کی مشق کر رہے ہیں۔ آپ سب کو دیکھ کر، آپ کی اس توانائی کو دیکھ کر، کوئی شک نہیں رہ جاتا۔ آپ اور ملک کے نوجوانوں کا جوش و خروش دیکھ کر میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ وہ دن دور نہیں جب جیتنا نیو انڈیا کی عادت بن جائے گی۔ اور یہ ابھی ابتدا ہے، جب آپ ٹوکیو جا کر ملک کا جھنڈا لہرائیں گے، تب پوری دنیا اسے دیکھے گی۔ ہاں، یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ جیتنے کے دباؤ سے نہیں کھیلنا ہے۔ اپنے دل و دماغ کو بس ایک ہی بات کہیے کہ مجھے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے۔ میں ایک بار پھر اپنے ملک کے لوگوں سے کہوں گا ’چیئر فار انڈیا‘۔ مجھے پورا یقین ہے کہ آپ سبھی ملک کے لیے کھیلیں گے اور ملک کا فخر بڑھا کر نئی بلندیاں حاصل کریں گے۔ اس یقین کے ساتھ، آپ کا بہت بہت شکریہ! میری نیک خواہشات اور آپ کے اہل خانہ کو میرا خصوصی سلام۔ بہت شکریہ!
