Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

اب تک 12,000 ہندوستانی شہری یوکرین چھوڑ چکے ہیں: حکومت

AMN

وزیر اعظم نریندر مودی نے یوکرین کے معاملے پر دلّی میں ایک اور اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی صدارت کی۔ وزیر اعظم کی جانب سے طلب کی گئی یہ اِس طرح کی تیسری میٹنگ ہے۔


اِس میں شرکت کرنے والوں میں مرکزی وزیر ڈاکٹر ایس جے شنکر اور پیوش گوئل، خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوبھال شامل ہیں۔
جناب مودی نے یوکرین میں پھنسے ہوئے بھارتی شہریوں کو واپس لانے کی خاطر آپریشن گنگا کے تحت جاری کوششوں کا جائزہ لینے کیلئے کل بھی اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی صدارت کی تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پوری سرکاری مشینری دن رات اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کام کر رہی ہے کہ وہاں تمام بھارتی شہری محفوظ اور سلامت رہیں۔

ہندوستان کے سکریٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے منگل کو کہا کہ اب تک 12 ہزار ہندوستانی شہری یوکرین چھوڑ چکے ہیں۔ باقی 8 ہزار میں سے 4000 تنازعات والے علاقوں میں ہیں اور باقی یا تو یوکرین کی مغربی سرحدوں تک پہنچ چکے ہیں یا وہاں جا رہے ہیں۔

منگل کو نئی دہلی میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلی ایڈوائزری کے اجراء کے وقت یوکرین میں اندازاً 20 ہزار ہندوستانی تھے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تیسری میٹنگ آج شام یوکرین میں ہندوستانی طالب علم کی موت پر گہرے افسوس اور تعزیت کے اظہار کے ساتھ شروع ہوئی۔ وزیر اعظم نے ایک ہندوستانی شہری کی جان کے ضیاع پر اپنے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ مسٹر شرنگلا نے کہا کہ ہندوستان یوکرین میں تنازعات والے علاقوں کی صورتحال پر بہت فکر مند ہے۔

آج دوپہر کے اوائل میں، خارجہ سکریٹری نے یوکرین اور روس کے سفیروں سے ملاقات کی اور ان ہندوستانی شہریوں کے لیے فوری طور پر محفوظ راستے کے مطالبے کا اعادہ کیا جو اب بھی کھرکیف اور تنازعات والے علاقوں کے دیگر شہروں میں ہیں۔

یوکرین میں ایک بھارتی طالب علم کی موت

یوکرین میں خار کیف میں آج صبح گولہ باری میں ایک بھارتی طالب علم کی موت ہوگئی۔ وزارت خارجہ نے ٹوئیٹ پیغامات کے ذریعے متاثرہ کنبے سے گہری تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزارت نے کہا ہے کہ وہ مذکورہ طالب علم کے کنبے کے ساتھ رابطہ قائم کیے ہوئے ہے۔
وزارت نے یہ جانکاری بھی دی ہے کہ خارجہ سکریٹری نے روس اور یوکرین کے سفیروں سے بات کی ہے تاکہ بھارت کے اُن شہریوں کو فوری طور پر محفوظ راستہ فراہم کرنے کے مطالبے پر زور دیا جاسکے جو اب بھی خارکیف اور لڑائی والے دیگر خطوں کے شہروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ روس اور یوکرین میں بھارتی سفیر بھی اِسی طرح سے بات چیت کر رہے ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق بھارت نے روس اور یوکرین کے سفارتخانوں کے ساتھ پہلے ہی یہ معاملہ اٹھایا ہے۔ 24 فروری کو لڑائی شروع ہونے کے بعد سے روس اور یوکرین سے اِس سلسلے میں بار بار اپیل کی گئی ہے۔ x

رومانیہ کی راجدھانی بخارست سے آپریشن گنگا کی نویں پرواز دلّی پہنچ گئی

رومانیہ کی راجدھانی بخارست سے آپریشن گنگا کے تحت نویں پرواز دلّی پہنچ گئی ہے۔ اِس میں 218 بھارتی شہری وطن واپس آئے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے آپریشن گنگا کے تحت لوگوں کو باہر لانے کی جاری کوششوں میں تیزی لانے کی خاطر بھارتی فضائیہ سے اِن کوششوں میں شامل ہونے کو کہا ہے۔ ذرائع کے مطابق اِس طرح کم وقت میں زیادہ لوگوں کو وہاں سے باہر لایا جاسکے گا۔ x

xxx

Click to listen highlighted text!