سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر ضلع میں آج دوپہر 2.30 بجے دو 40 منزلہ سپر ٹیک ٹاور – ایپیکس اور کیین کو منہدم کر دیا گیا۔
ٹاورز کو گرانے والی کمپنی ایڈفس انجینئرنگ کے مطابق تقریباً ایک سو میٹر بلند جڑواں ٹاورز کو گرانے کے لیے تین ہزار پانچ سو کلو گرام سے زیادہ دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔
نوئیڈا میں ٹوئن ٹاورز کے قریب کے علاقوں میں گیس کی سپلائی بحال کر دی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ جڑواں ٹاور گرنے کے بعد کہیں سے پائپ لائن کو کسی بڑے نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ نوئیڈا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ریتو مہیشوری نے کہا کہ علاقہ بجلی کی سپلائی بحال کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ بجلی کی فراہمی کی تاروں میں کوئی نقصان نہیں دیکھا گیا ہے۔ دریں اثنا، ٹوئن ٹاورز کے آس پاس کی عمارتوں میں اپنے گھر چھوڑنے والے لوگوں کو واپس جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
پولیس کے جوائنٹ کمشنر لو کمار نے کہا کہ ٹاور کو مسمار کرنے کا کام صحیح طریقے سے مکمل کیا گیا ہے اور کہیں سے بھی کسی ناخوشگوار واقعے کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک گرائے گئے ٹاورز کی تحقیقات کرنے والے اہلکار صورتحال کو واضح نہیں کرتے، اس وقت تک علاقے میں پولیس فورس تعینات رہے گی۔
عمارت کے حکام نے بتایا کہ ٹاورز کے انہدام سے قریبی سوسائٹی ایمرالڈ کورٹ کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
اتر پردیش آلودگی کنٹرول بورڈ کے ایئر کوالٹی مانیٹرنگ سینٹر کے ذریعہ ریکارڈ کی گئی آلودگی کی سطح صبح 2 بجے سے دوپہر 3 بجے کے درمیان زیادہ نہیں تھی۔ نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
نوئیڈا ٹوئن ٹاورز کے انہدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے متعلقہ کمپنی سپرٹیک نے آج کہا کہ جڑواں ٹاورز کے منصوبے کو نوئیڈا اتھارٹی نے 2009 میں منظوری دی تھی اور ان کی تعمیر سختی سے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے کی گئی تھی۔
کمپنی نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ بلڈنگ پلان میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی اور عمارتیں اتھارٹی کو مکمل ادائیگی کے بعد تعمیر کی گئیں۔
گوتم بدھ نگر کے ضلع کلکٹر سبھاش لالناکیرے یاتھیرا نے کہا کہ تحقیقاتی مواد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے اور منصوبہ کے مطابق پورا کام مکمل کیا گیا ہے۔ محترمہ مہیشوری نے بتایا کہ ملبہ گرنے سے قریبی سوسائٹی-اے ٹی ایس کی باؤنڈری وال کو نقصان پہنچا ہے۔ کسی اور نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔