بھارت اور امریکہ نے نئی دلّی میں آج تیسرے دو طرفہ دو جمعدو وزارتی مذاکرات کا انعقاد کیا اور تبادلے اور تعاون سے متعلق بنیادی سمجھوتے بیکا پر دستخط کیے۔ BECA پر دستخط کیا جانا، کافی اہمیت کاحامل ہے کیونکہ اِس کی رو سے بھارت کو اجازت مل گئی ہے کہ وہ کروز اور بیلیسٹکمیزائلوں جیسے ہتھیاروں کو، باریکی کے ساتھ اُن کے نشانے پر پہنچانے کیلئے امریکہکے، خصوصی جگہوں سے متعلق عالمی نقشوں کو استعمال کرسکتا ہے۔
بھارت کی طرف سے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر خارجہڈاکٹر ایس جے شنکر نے وفد کی قیادت کی۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور وزیردفاع مارک ایسپر نے امریکی وفد کی قیادت کی۔ بھارت اور امریکہ نے مجموعی طور پرپانچ معاہدوں پر دستخط کیے۔
میٹنگ کے بعد پریس کیلئے جاری کیے گئے بیان میں وزیر دفاعراج ناتھ سنگھ نے کہا کہ 2016 میں LEMOAپر دستخط اور 2018 میں COMCASA پر دستخط کیے جانے کےبعد BECAپر دستخط کیا جانا، ایک اہم حصولیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے دو طرفہ اورکثیر ملکی تعاون کے کلیدی پہلوؤں پر جامع تبادلہ خیال کیا۔
اپنے بیان میں وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے کہا کہتبادلہ خیال میں، بھارت کے پڑوسی ملکوں میں تازہ واقعات پر بھی بات چیت کی گئی اورانہوں نے واضح طور پر کہا کہ سرحد پار سے کی جانے والی دہشت گردی پوری طرح ناقابلقبول ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت- بحر الکاہل خطہ، مذاکرات کا خاص موضوعرہا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اِس خطے کے سبھی ملکوں کےلئے استحکام، امن اورخوشحالی کی اہمیت کو دہرایا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکہ، بھارت کےساتھ ہے، کیونکہ اِس ملک کی خود مختاری اور آزادی کو خطرات درپیش ہیں۔
جناب پومپیو نے کہا کہ وہ بھارتی مسلح فوجوں کے بہادر مردوںاور خواتین کے احترام میں، جناب ایسپر کے ساتھ نیشنل وار میمورئل گئے، جن میںگلوان وادی میں PLAکے ہاتھوں ہلاک کئے گئے 20 افراد بھی شامل ہیں۔ x