ہندوستانی روپے میں بین الاقوامی تجارتی لین دین


حکومت ہند نے غیر ملکی تجارتی پالیسی اور طریقہ کار ہینڈ بک میں مناسب ترمیمات کرتے ہوئے ہندوستانی روپے میں بین الاقوامی ٹریڈ سیٹلمنٹ کو منظوری دی ہے یعنی برآمد/درآمد کا سٹلمنٹ ہندوستانی روپے میں ہوگا۔ اسی کے مطابق ڈائرکٹریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ ڈی جی ایف ٹی نے اس سے قبل پیرا 2.52 (ڈی) بہ ذریعہ نوٹیفکیشن نمبر 33/2015-20 مؤرخہ 16.09.2022 سے برآمدات اور درآمدات کے سیٹلمنٹ، ان وائسنگ، ادائیگی ہندوستانی روپے میں ہوگی، جس میں آر بی آئی کا اے پی (ڈی آئی آر سیریز) سرکلر نمبر دس، مؤرخہ گیارہ جولائی 2022 شامل ہے۔مندرجہ بالا نوٹیفکیشن کے سلسلے میں پیرا 2.53 غیر ملکی خارجہ پالیسی کے تحت تبدیلیاں کی گئی ہیں، جو غیر ملکی تجارتی پالیسی کے تحت برآمداتی فائدوں، رعایتوں اور برآمدات کے ضابطوں کی تکمیل کے لئے اور آر بی آئی گائڈ لائن مؤرخہ گیارہ جولائی 2022 کے مطابق برآمدات کی ادائیگی ہندوستانی روپے میں کرنے سے متعلق ہے۔برآمدات کی گئی ادائیگیاں ہندوستانی روپے میں کئے جانے سے متعلق تازہ ترین ضابطوں کو نوٹیفائی کیا گیا ہے۔اس کے مطابق غیر ملکی تجارتی پالیسی کے تحت فائدے، رعایتیں، برآمداتی ضابطوں پر عمل آوری کو آر بی آئی کی گائڈ لائن، گیارہ جولائی 2022 کے زیر عمل ہندوستانی روپے میں وصولیوں تک بڑھادیا گیاہے۔ ہندوستانی روپے کو بین الاقوامی نوعیت دینے میں دلچسپی کو دیکھتے ہوئے یہ پالیسی ترمیمات کی گئی ہیں تاکہ ہندوستانی روپے میں بین الاقوامی تجارتی لین دین میں آسانی ہو سکے۔
۲
سورین گرین بونڈ فریم ورک


مالیات اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر نرملا سیتا رمن نے ہندوستان کے سورین بونڈ کے حتمی فریم ورک کو منظوری دے دی ہے۔ اس منظوری سے گرین ہندوستان نیشنلی ڈیٹرمائنڈ کنٹریبیوشن (این ڈی سیز) نشانوں کو پورا کرنے کے لئے مزید تقویت حاصل ہوگی، جو پیرس معاہدے کے تحت منظور کئے گئے تھے۔ اس سے مجازاً گرین پروجیکٹوں میں عالمی اور گھریلو سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملے گی۔یہ فریم ورک وزیراعظم نریندر مودی کے پیش کردہ پنچ امرت کے تحت ہندوستان کے عہد کے نزدیک سامنے آیا ہے، جو نومبر 2021 میں گلاسگو میں کاپ-26 میں سامنے آیا تھا۔ یہ منظوری مرکزی بجٹ 23-2022 میں مرکزی وزیر خزانہ کی جانب سے اس اعلان کی پاسداری میں کی گئی ہے کہ گرین پروجیکٹوں کے لئے وسائل اکٹھا کرنے کی غرض سے سورین گرین بونڈ جاری کئے جائیں گے۔گرین بونڈز ماحولیات کے لئے سازگار اور پائیدار پروجیکٹوں میں سرمایہ کاری کے سلسلے میں اہم وسیلے ہیں۔ گرین بونڈز، ریگولر بونڈز کے مقابلے کم سرمائے پر مبنی ہوتے ہیں اور فنڈز اکٹھا کرنے میں بھروسہ مندی اور پابند عہد ان کی شرط ہے۔مندرجہ بالا حوالے میں ہندوستان کے پہلے سورین گرین بونڈز فریم ورک کو وضع کیا گیا اور فریم ورک کی شرائط کے مطابق گرین فائنانس ورکنگ کمیٹی (جی ایف ڈبلیو سی) قائم کی گئی، جو سورین گرین بونڈز کے سلسلے میں اہم فیصلوں کی توثیق کرنے کے لئے ہے۔
۳
ریلوے کی آمدنی
ریلوے نے 22 اکتوبر تک 855.63 ملین ٹن کی مال برداری حاصل کی – پچھلے سال مال برداری کے مقابلے میں نو فیصد کی بہتری
مشن موڈ پر، اس مالی سال 2022-23 کے پہلے سات مہینوں کے لیے ہندوستانی ریلوے کی مال برداری گزشتہ سال کی مال برداری اور اسی مدت کی آمدنی کو عبور کر چکی ہے۔اپریل سے اکتوبر 22 تک مجموعی طور پر 855.63 ملین ٹن کی مال برداری حاصل کی گئی ہے جبکہ پچھلے سال کی مال برداری 786.2 ملین ٹن تھی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں تقریباً 9 فیصد زیادہ ہے۔ ریلوے نے گزشتہ سال 78921 کروڑ روپے کے مقابلے 92345 کروڑ روپے کمائے ہیں جو کہ 17 فیصد کی بہتری ہے۔اکتوبر 2022 کے مہینے کے دوران، 118.94 ملین ٹن کی ابتدائی مال برداری حاصل کی گئی ہے جبکہ اکتوبر 2021 میں 117.34 ملین ٹن کی مال برداری ہوئی تھی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.4 فیصد زیادہ ہے۔ اکتوبر 2021 میں 12313 کروڑ روپے کی مال برداری کی آمدنی کے مقابلے میں 13353 کروڑ روپے کی مال برداری کی آمدنی حاصل ہوئی ہے، اس طرح گزشتہ سال کے مقابلے میں 8 فیصد کی بہتری آئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔