اترکاشی ٹنل حادثے میں 17ویں دن ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ بالآخر سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بحفاظت نکال لیا گیا اور ابتدائی طبی امداد کے بعد انہیں ایمبولینس کے ذریعے کمیونٹی ہیلتھ سنٹر چنیالیسور منتقل کیا گیا۔
ریسکیو آپریشن کی کامیابی کے بعد مزدوروں کے اہل خانہ، ریسکیو ٹیم اور انتظامیہ نے راحت کی سانس لی ہے۔
بچائے گئے کارکنوں اور ان کے اہل خانہ نے سرنگ سے اپنے پیاروں کو محفوظ طریقے سے بچانے کے لیے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کا شکریہ ادا کیا۔
ریسکیو آپریشن کے آخری مرحلے میں، Rat-hole کان کنی کے ماہرین کو خدمت میں لگایا گیا۔ انہوں نے ملبے سے دستی ڈرلنگ شروع کی اور اوجر مشین نے سرنگ میں 800 ملی میٹر افقی پائپوں کو دھکیل دیا۔ یہ تمام کارکنان اتراکھنڈ، جھارکھنڈ، اتر پردیش، اڑیسہ، بہار، مغربی بنگال، آسام اور ہماچل پردیش سے ہیں۔ وہ اس مہینے کی 12 تاریخ سے منہدم ہونے والی سرنگ کے اندر پھنسے ہوئے تھے۔ واقعے میں ملوث تمام کارکن محفوظ ہیں اور انہیں چنیالیسور کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ چیف منسٹر پشکر سنگھ دھامی اور مرکزی وزیر مملکت جنرل وی کے سنگھ گزشتہ چند دنوں سے جائے حادثہ پر موجود رہے اور بچاؤ آپریشن کی نگرانی کی۔ مرکز نے ریسکیو آپریشن کے لیے مکمل تعاون فراہم کیا، اور وزیر اعظم کو پوری طرح آگاہ رکھا گیا۔
پورے ریسکیو آپریشن کے دوران چار اور چھ انچ کی پائپ لائنوں کی مدد سے ورکرز کو خوراک، پانی، ادویات اور آکسیجن سمیت ضروری اشیاء فراہم کی گئیں۔ یاد رہے کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی مختلف ایجنسیوں نے جنگی بنیادوں پر کارروائی کی اور پھنسے ہوئے مزدوروں کو بچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
سڑک، ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے تمام پھنسے ہوئے کارکنوں کو کامیاب نکالنے پر خوشی کا اظہار کیا۔ ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں، مسٹر گڈکری نے کہا کہ یہ متعدد ایجنسیوں کی طرف سے ایک اچھی طرح سے مربوط کوشش تھی، جو حالیہ برسوں میں سب سے اہم بچاؤ کارروائیوں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ متعدد چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود مختلف محکمے اور ایجنسیاں ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہیں۔