اے ایم این
بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کے شعبے ہندوستانی معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت سے موصول تازہ ترین معلومات کے مطابق سال 22-2021 کے دوران کل ہند مجموعی گھریلوپیداوار(جی ڈی پی) میں مجموعی قدروقیمت میں اضافے(جی وی اے)کا حصہ 29.2 فیصد تھا اور سال 22-2021 کے دوران کل ہند مینوفیکچرنگ کی پیداوار میں ایم ایس ایم ای مینوفیکچرنگ پیداور کا حصہ 36.2 فیصد تھا۔
حکومت ہند نے ملک میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتیں (ایم ایس ایم ایز) تیار کرنے کیلئے رکاوٹ سے پاک قرض کی فراہمی کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ چند اقدامات حسب ذیل ہیں:
ترجیحی شعبے کو قرض دینے کے رہنماخطوط: مورخہ4 ستمبر 2020 کو ’ترجیحی شعبے کے قرضے (پی ایس ایل) – اہداف اور درجہ بندی‘ پر ماسٹر ڈائریکشن کے لحاظ سے، ایم ایس ایز کو دیے گئے تمام بینک قرضے جو اس میں دی گئی شرائط کے مطابق ہیں، ترجیحی شعبے کے قرضے کے تحت درجہ بندی کے لیے اہل ہیں۔
ایم ایس ایم ایز یونٹس کی ضمانتی ضروریات: شیڈولڈ کمرشل بینکوں (ایس سی بیز) کو یہ حکم دیا گیا ہے کہ وہ بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کے زمرے میں یونٹس کے لیے 10 لاکھ تک کے قرضوں کے معاملے میں ضمانتی تمسکات کو قبول نہ کریں۔ آر بی آئی نے سرکلر نمبر آرپی سی ڈی. ایس ایم ای اور این ایف ایس،بی سی نمبر 79/06.0231/2009-10،مورخہ 6 مئی 2010 کو جاری کیا۔
سی جی ٹی ایم ایس ای اپنے ممبران قرض دینے والے اداروں کو ان کی طرف سے بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کو بغیر کسی ضمانتی سیکورٹی اورتیسرے فریق کی گارنٹی کے دیے گئے قرضوں کے لیے کریڈٹ گارنٹی فراہم کرتا ہے۔
بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں کیلئے کریڈٹ گارنٹی اسکیم کے تحت گارنٹی کوریج کیلئے یکم اپریل 2023 سے لاگو کریڈٹ کی حد کو دو کروڑ سے بڑھا کر پانچ کروڑ کردیا گیا ہے اور سالانہ گارنٹی فیس کو پچاس فیصد تک کم کردیا گیا ہے۔
13 مئی 2022 کو جاری وزیراعظم کے روزگار پیداکرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی)کی نظرثانی شدہ رہنماخطوط کے تحت مینوفیکچرنگ اور سروسز کیلئے پروجیکٹ کی لاگت کو بالترتیب 25 لاکھ اور 10 لاکھ سے 50 لاکھ ور 20 لاکھ روپے بڑھا دیا گیا ہے۔
آتم نربھر بھارت کے تحت حکومت ہند نے ایم ایس ایم ایز میں سرمایہ لگانے کیلئے خود انحصار بھارت فنڈ کا اعلان کیا ہے جس آگے بڑھنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔26.06.2020 کو ایم ایس ایم ایز کی درجہ بندی کے لیے سرمایہ کاری اور کاروبار کے نئے نظرثانی شدہ جامع معیار کو اپنایا گیا۔200کروڑ روپے تک کی خریداری کے لیے کوئی عالمی ٹینڈر نہیں۔یکم جولائی 2020 سے ایم ایس ایم ایز اور کاروبار میں آسانی کیلئے“ادیم رجسٹریشن”گیارہ جنوری 2023 کو“ ادیم اسسٹ”پلیٹ فارم کا آغاز کیا گیا تاکہ ترجیحی شعبے کے قرضے کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے رسمی دائرے کے تحت غیر رسمی بہت چھوٹی صنعتوں کو لایا جاسکے۔جیسا کہ محکمہ مالیاتی خدمات (ڈی ایف ایس) کی طرف سے اطلاع دی گئی ہے، کل 2,11,501 قرض کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں 1,90,897 خواتین اور ایس اٹی?ایس سی کاروباری افراد کی درخواستوں کو اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم کے تحت منظور کیا گیا ہے اور 20,541 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کیے گئے ہیں۔
ہندوستان بھر میں رجسٹرڈ مینوفیکچرنگ بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کے فائدے کے لیے لاگو ہیں۔ اسکیم کے رہنما خطوط کے مطابق اسکیم کے تحت امداد اور سبسڈیز لاگو ہیں۔ایم ایس ایم ای چیمپئنز کے تحت ایم ایس ایم ای اختراع، ایم ایس ایم ای پائیداریت (زیڈ ای ڈی) اور ایم ایس ایم ای-مسابقت (لین) کی اسکیم سے متعلق رہنما خطوط رہنما خطوط اور دیگر تمام متعلقہ معلومات http://www.innovative.msme.gov.in، http:/، /www.zed.msme.gov.in اور https://www.lean.msme.gov.in/ پر بالترتیب دستیاب ہیں اور پورے ملک میں فراہم کی جانے والی مالی امداد ڈی سی (ایم ایس ایم ای) کی سرکاری ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔