وزیراعظم نریندر مودی نے آج کہا ہے کہ نئی دلی میں جی ٹوئنٹی کے رہنماؤں کی حالیہ سربراہ کانفرنس کے دوران، جس بھارت، مغربی ایشیا، یوروپ، اقتصادی کوریڈور کا اعلان کیا گیا ہے، وہ آنے والے سینکڑوں برس کے لئے عالمی تجارت کی بنیاد بنے گا۔ آکاشوانی پر اپنے من کی بات پروگرام میں ملک سے خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے اس کا موازنہ سے کیا، جو اُس وقت کاروبار اور تجارت کا ایک بڑا وسیلہ تھا، جب بھارت کافی خوشحال تھا۔وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ بھارت نے افریقی یونین کو جی ٹوئنٹی فورم میں ایک مکمل رُکن کی حیثیت سے شامل کراکر جی ٹوئنٹی رہنماؤں کی حالیہ سربراہ کانفرنس کے دوران  اپنی قیادت کا دم خم ثابت کردیا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ چندریان تین کا کامیابی کے ساتھ چاند پر اُترنا ملک کا ایک اور کارنامہ ہے۔ انھوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ اس کارنامے کو 80 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے اسرو کے یوٹیوب کے لائیو چینل پر دیکھا، جو ایک ریکارڈ ہے۔سیاحت کے عالمی دن کے بارے میں، جو اس مہینے کی 27 تاریخ کو منایا جائے گا، جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ سیاحت کا شعبہ ایسا شعبہ ہے، جہاں کم سے کم سرمایہ کاری کرکے زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔وزیراعظم نے اس بات پر خوشی ظاہر کی کہ بھارت میں عالمی ورثے کے مقامات کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ شانتی نکیتن اور کرناٹک کے مندروں کو حال ہی میں عالمی وراثت کے مقامات قرار دیا گیا ہے۔ اس طرح بھارت میں عالمی ورثے کے مقامات کی تعداد اب 42 ہوگئی ہے۔ انھوں نے لوگوں سے زور دے کر کہا کہ وہ جب بھی کسی نئے مقام پر جائیں تو بھارت کی گوناگونیت کا مشاہدہ کریں، مختلف ریاستوں کی ثقافت کو سمجھیں اور وراثت کے مقامات پر جائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگلے مہینے کی دو تاریخ کو گاندھی جینتی کے موقع پر ملک بھر میں صفائی ستھرائی سے متعلق بہت سے پروگراموں کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پہلی اکتوبر کو صفائی ستھرائی سے متعلق ایک بڑے پروگرام کا اہتمام کیا جائے گا۔جناب مودی نے سامعین سے زور دے کر کہا کہ وہ آنے والے تہواروں کے موسم کے دوران خریداری کرتے وقت ووکل فار لوکل کے منتر کو یاد رکھیں اور بھارت میں تیار کی گئی اشیاء خریدیں، بھارتی اشیاء استعمال کریں اور دوسروں کو بھی بھارت میں ہی تیار کردہ سامان تحفے میں دیں۔ انھوں نے نوراتری اور دسہرہ کے موقع پر لوگوں کو مبارکباد پیش کی۔