PMO India

وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھارت آب و ہوا کی تبدیلی کے لیے اقوام متحدہ کے لائحہ عمل کے تئیں پابند عہد

ہے۔ آج سہ پہر دبئی میں COP 28 میں آب و ہوا سے متعلق عالمی کارروائی کی سربراہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے 2028 میں COP 33 کی میزبانی کی پیشکش کی۔ انہوں نے بھارت کے ترقیاتی ماڈل کا بھی ذکر کیا جس میں انہوں نے آب و ہوا کے نظام اور معیشت کے درمیان ایک نازک توازن کی وضاحت کی۔اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے جناب مودی نے گرین کریڈت اسکیم کی تجویز پیش کی جو کہ کاربن کریڈٹ کے کمرشئل پہلوؤں سے الگ وسعت اختیار کرنے والی ایک عوامی مہم ہے۔ وزیراعظم نے حد سے زیادہ استحصال کے عالمی اثرات کو اجاگر کیا اور لیڈروں سے زور دے کر کہا کہ وہ اپنے مفادات سے بالاتر ہوکر پیش رفت کریں۔ انہوں نے اختیار کیے جانے، تخفیف کیے جانے، آب و ہوا سے متعلق فائننس، ٹکنالوجی، نقصان اور زیاں کے لیے متوازن اندازِ نظر اختیار کرنے کی بات کی۔ جناب مودی نے عالمی اتفاق رائے کی بات کی کہ انسانیت کی فلاح ہر ایک کے مفادات کے تحفظ اور سب کی شراکت داری کو یقینی بنانے کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔ وزیراعظم نے جزیرہ نما ریاستوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کی  مزاحم اسکیم پر زور دیا کہ جس کا مقصد آب و ہوا مزاحم کو فروغ دینا ہے۔ جناب مودی نے ایک انصاف پر مبنی، سب کی شمولیت والی اور مساوی توانائی کی منتقلی کو یقینی بنانے کی بھی تجویز دی جس میں انہوں نے اختراعی ٹکنالوجی کو مسلسل تیار کرتے رہنے اور انہیں دوسرے ملکوں تک منتقل کیے جانے کی بھی وکالت کی۔ وزیراعظم نے آب و ہوا سے متعلق فائنانس کو تبدیل کیے جانے سے متعلق تقریب سے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے میں عالمی تعاون، بالخصوص ترقی پذیر ممالک کو خاطر خواہ اور قابل رسائی آب و ہوا سے متعلق فائنینس مہیا کیے جانے کی انتہائی اہم ضرورت کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے گرین کریڈٹ Initiative کا بھی افتتاح کیا۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک منفرد پروگرام ہے جس کا مقصد COP 28 میں عالمی ماحولیاتی پالیسیوں کو نیا روپ دینا ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی نے سویڈن کے اپنے ہم منصب Ulf Kristersson کے ہمراہ بھارت سویڈن صنعتی منتقلی شراکتداری کا بھی افتتاح کیا۔ صنعتی تبدیلی 2.0 کے لیے لیڈرشپ گروپ LeadIT کے وسیع تر خاکے کے تحت متعارف کرائی گئی یہ اسکیم ایک پائیدار اور سبز صنعتی انقلاب کی جانب ایک اہم کوشش کی علامت ہے۔اِدھر COP 28 کی صدارت والے ملک متحدہ عرب امارات نے آج ALTERRA کے لیے 30 ارب ڈالر کے وعدے کا اعلان کیا۔ یہ آب و ہوا پر مرکوز سرمایہ کاری کا ایک نظام ہے۔ اِس اسکیم کا مقصد بین الاقوامی آب و ہوا سے متعلق فائننس میں انقلابی تبدیلی لانا ہے اور عالمی جنوب کے لیے مساوات پر مبنی رسائی کو ترجیح دینا ہے۔