ہر سال 14 اگست کو دنیا بھر میں عالمی یومِ قبل از ذیابیطس منایا جاتا ہے — ایک ایسا دن جو ایک خاموش مگر قابو پانے کے قابل صحت کے خطرے کے بارے میں خبردار کرتا ہے۔
یہ تاریخ یوں ہی منتخب نہیں کی گئی، بلکہ یہ عالمی یومِ ذیابیطس (14 نومبر) سے بالکل 90 دن پہلے آتی ہے۔
یہ 90 دن ایک واضح پیغام دیتے ہیں:
وقت ہاتھ سے نکلنے سے پہلے اقدام کیجیے، کیونکہ درست طرزِ زندگی سے قبل از ذیابیطس کو روکا یا پلٹا جا سکتا ہے۔


قبل از ذیابیطس کیا ہے؟

قبل از ذیابیطس ایک ایسی حالت ہے جس میں خون میں شکر کی مقدار معمول سے زیادہ ہوتی ہے لیکن ابھی اتنی زیادہ نہیں ہوتی کہ اسے ذیابیطس کہا جائے۔
یہ مرض اکثر بغیر کسی علامت کے ہوتا ہے، اسی لیے بہت سے لوگ اس سے لاعلم رہتے ہیں۔
اگر بروقت توجہ نہ دی جائے تو یہ نہ صرف ذیابیطس میں تبدیل ہو سکتا ہے بلکہ دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ بھی بڑھا دیتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق اگر طرزِ زندگی میں کوئی تبدیلی نہ کی جائے تو پانچ سال کے اندر تقریباً 75٪ مریض ذیابیطس میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
خوش آئند بات یہ ہے کہ متوازن خوراک، باقاعدہ ورزش اور وزن کو قابو میں رکھ کر اس خطرے کو کافی حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔


14 اگست کی اہمیت

14 اگست منانے کے پیچھے ایک سائنسی وجہ ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق طرزِ زندگی میں مثبت تبدیلیوں کے اثرات خون میں شکر کی رپورٹ میں ظاہر ہونے میں اوسطاً تقریباً تین ماہ لگتے ہیں۔
یعنی اگر کوئی شخص 14 اگست سے اصلاح شروع کرے تو 14 نومبر (عالمی یومِ ذیابیطس) تک اس کی صحت میں واضح بہتری آ سکتی ہے۔

یہ دن ہمیں ایک “موقع کی کھڑکی” فراہم کرتا ہے، جس میں ہم بیماری کو جڑ پکڑنے سے پہلے ختم کر سکتے ہیں۔


دنیا اور پاکستان/خطے کی صورتِ حال

دنیا بھر میں 54 کروڑ سے زیادہ بالغ افراد قبل از ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔
جنوبی ایشیا، خصوصاً پاکستان اور بھارت میں، شہری طرزِ زندگی، پروسیسڈ کھانے، جنک فوڈ اور جسمانی سرگرمی میں کمی نے اس مرض کو عام کر دیا ہے۔
بھارت میں تقریباً 9 کروڑ اور پاکستان میں لاکھوں لوگ اس کیفیت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔

اکثر اوقات قبل از ذیابیطس کے ساتھ موٹاپا، بلند فشار خون اور کولیسٹرول کی زیادتی بھی موجود ہوتی ہے، جو مستقبل میں سنگین قلبی و میٹابولک امراض کا سبب بنتی ہے۔


آگاہی مہمات کا کردار

عالمی یومِ قبل از ذیابیطس صرف ایک تاریخ نہیں بلکہ ایک عالمی مہم ہے۔ اس دن مختلف سرگرمیاں ہوتی ہیں، جیسے:

  • مفت یا کم قیمت شوگر ٹیسٹ کیمپ
  • خطرے کا تعین کرنے والے فارم تاکہ لوگ اپنی حالت جان سکیں
  • آن لائن اور براہِ راست طبی لیکچرز جن میں ماہرین صحت اور غذائی ماہرین رہنمائی دیتے ہیں
  • کارپوریٹ ہیلتھ پروگرامز تاکہ ملازمین بھی بروقت چیک اپ کرا سکیں
  • سوشل میڈیا آگاہی کے ذریعے نوجوانوں تک پیغام پہنچانا

قبل از ذیابیطس کو آگے بڑھنے سے کیسے روکیں

تحقیقات سے ثابت ہے کہ زیادہ تر کیسز میں یہ کیفیت طرزِ زندگی کی بہتری سے قابو میں لائی جا سکتی ہے:


یہ صرف ذاتی نہیں، معاشرتی ذمہ داری بھی ہے

اگر بروقت اقدام نہ کیا گیا تو آئندہ چند دہائیوں میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد دوگنی ہو سکتی ہے۔
اس کا اثر صرف صحت پر نہیں، بلکہ معیشت، پیداوار اور خاندانی زندگی پر بھی پڑے گا۔
اسی لیے قبل از ذیابیطس کو روکنا فرد کے ساتھ ساتھ معاشرے اور ملک کے لیے بھی لازمی ہے۔


ایک پیغام

اس 14 اگست کو اسے محض ایک تاریخ نہ سمجھیں — اسے اپنی صحت کی نئی شروعات کا دن بنائیں۔

عالمی یومِ قبل از ذیابیطس کا مقصد خوف پیدا کرنا نہیں بلکہ شعور اور حوصلہ افزائی ہے۔
نوّے دن کافی ہیں اپنی زندگی کا رخ بدلنے کے لیے۔
وقت چل رہا ہے، فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔