آر۔ سوریا مورتی
بھارت کا سیاحت اور سفری شعبہ صرف بحالی کے مرحلے میں نہیں بلکہ ایک زبردست ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ مضبوط گھریلو خرچ اور بین الاقوامی سیاحوں کی واپسی نے اس شعبے کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔ ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی تازہ ترین “اکنامک امپیکٹ ریسرچ” رپورٹ کے مطابق، بھارت کا سیاحتی شعبہ اگلی دہائی میں مسلسل ترقی کی جانب گامزن رہے گا۔
گھریلو سیاحت بنی ترقی کی بنیاد
سیاحت کے شعبے کی سب سے بڑی طاقت گھریلو مانگ ہے۔ 2024 میں گھریلو سیاحوں کا خرچ ₹15.5 لاکھ کروڑ تک پہنچ گیا، جو 2019 کے مقابلے میں 22 فیصد زیادہ ہے۔ کا اندازہ ہے کہ یہ خرچ 2025 میں ₹16.8 لاکھ کروڑ اور 2035 تک ₹32.7 لاکھ کروڑ تک پہنچ سکتا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی شہری اس شعبے کی ترقی میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔
بین الاقوامی سیاحوں کی واپسی سے نئی رفتار
2024 میں بین الاقوامی سیاحوں کی جانب سے ₹3.1 لاکھ کروڑ خرچ کیے گئے، جو کووِڈ سے پہلے یعنی 2019 کے مقابلے میں 9 فیصد زیادہ ہیں۔ بھارت نے 2024 میں 2 کروڑ بین الاقوامی سیاحوں کا خیرمقدم کیا، جو 2019 کے مقابلے میں 23 لاکھ زیادہ ہیں۔ 2025 میں یہ خرچ ₹3.2 لاکھ کروڑ تک پہنچنے کی توقع ہے۔
معیشت اور روزگار میں اہم کردار
اس تیز رفتار ترقی سے 2035 تک بھارت کی معیشت میں سیاحتی شعبے کا حصہ ₹42 لاکھ کروڑ تک پہنچنے کا امکان ہے، جو تقریباً 6.4 کروڑ ملازمتوں کو سہارا دے گا۔ 2025 میں WTTC نے شعبے کی مجموعی اقتصادی شراکت ₹22 لاکھ کروڑ اور روزگار کے مواقع 4.8 کروڑ تک پہنچنے کا اندازہ لگایا ہے۔
کاروباری سیاحت اور انفراسٹرکچر کا تعاون
تفریح کے ساتھ ساتھ کاروباری سفر نے بھی اس ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ 2024 میں گھریلو و بین الاقوامی کاروباری سفر پر مشترکہ طور پر ₹1.1 لاکھ کروڑ خرچ ہوا، جو 2019 کے مقابلے میں 2.6 فیصد زیادہ ہے۔ WTTC کا کہنا ہے کہ تیز رفتار ریل، جدید سفری سہولیات اور اسمارٹ انفراسٹرکچر کی ترقی ضروری ہوگی تاکہ شعبے کا GDP میں حصہ 10-11 فیصد تک بڑھ سکے۔
WTTC کی صدر و CEO جولیا سمپسن نے کہا: “بھارت کا سفر و سیاحت کا شعبہ غیر معمولی ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے، اور بین الاقوامی سیاحوں کی ریکارڈ آمد اس کی واضح علامت ہے۔”
پالیسی تعاون کی ضرورت
نے شعبے کی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے اسٹریٹیجک سرمایہ کاری اور معاون پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ جولیا سمپسن نے ای-ویزا کو آسان بنانے اور ویزا کے عمل میں تاخیر کو کم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ WTTC نے حال ہی میں WTTCII کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے ہیں، جس کا مقصد پالیسی ہم آہنگی اور عالمی و مقامی قیادت کو فروغ دینا ہے۔
سیاحت میں بے پناہ مواقع
2024 میں سیاحتی شعبے کا بھارت کی معیشت میں حصہ تقریباً ₹21 لاکھ کروڑ تھا، جو 2019 کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے، اور 4.65 کروڑ ملازمتوں کو سہارا دے رہا ہے۔ WTTC کا خیال ہے کہ نوجوان، تعلیم یافتہ اور تیزی سے خودکار ہونے والی لیبر مارکیٹ میں سیاحت ایک مستحکم روزگار کا ذریعہ بن سکتی ہے۔
WTTC نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ بیرونی سیاحت کے فروغ کے لیے فنڈنگ میں حالیہ کٹوتی پر نظرثانی کی جائے۔ پالیسی سطح پر واضح اور مستقل تعاون بھارت کو ایک عالمی سیاحتی قوت بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، خاص طور پر لگژری ٹورازم اور مقامی کاروباری مواقع کے شعبوں میں۔