Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

To Revamp Its War Preparedness

تحریر: اسد مرزا

برطانیہ نے 2 جون 2025 کو اپنا تازہ اسٹریٹیجک ڈیفنس ریویو () جاری کیا ہے، جو مستقبل کے دفاعی چیلنجوں کے پیش نظر مسلح افواج کو از سر نو ترتیب دینے کا عزم ظاہر کرتا ہے۔ وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر نے اس موقع پر اسے “دفاع اور سلامتی کا نیا دور” قرار دیا۔ اس ریویو میں دنیا کی بدلتی ہوئی صورت حال، خاص طور پر روس کی جانب سے یورپی سلامتی کو لاحق خطرات اور عالمی طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے برطانیہ کی دفاعی پالیسی کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔

ریویو کے مطابق، برطانیہ کی دفاعی ترجیحات میں “نیٹو فرسٹ” پالیسی کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ برطانیہ یورپی اتحادیوں کے ساتھ مل کر اجتماعی دفاع کو مضبوط بنائے گا۔ روس کی جانب سے مشرقی یورپ اور بالٹک ریاستوں میں بڑھتی ہوئی عسکری سرگرمیوں، اور سائبر و ہائبرڈ حملوں کے خطرات کے تناظر میں برطانیہ اپنی مسلح افواج کو زیادہ تیز، لچکدار اور ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ بنانے جا رہا ہے۔

مسلح افواج کی تشکیلِ نو کے تحت بری فوج کو چھوٹے اور متحرک یونٹس میں تقسیم کیا جائے گا جو ہنگامی صورت حال میں فوری طور پر کارروائی کر سکیں۔ فضائیہ کو بغیر پائلٹ ڈرونز اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے لیس کیا جائے گا جبکہ بحریہ کو جدید فریگیٹس اور آبدوزوں کے ذریعے مزید طاقتور بنایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک باقاعدہ سائبر کمانڈ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے جو ڈیجیٹل محاذ پر دشمن کے حملوں کا مقابلہ کرے گی۔

برطانیہ نے 2030 تک اپنے دفاعی اخراجات کو مجموعی قومی پیداوار (GDP) کے 2.5 فیصد تک بڑھانے کا ہدف بھی طے کیا ہے۔ یہ اضافہ نہ صرف اسلحہ اور جدید ٹیکنالوجی کے حصول کے لیے ہو گا بلکہ افواج کی بھرتی، تربیت اور سہولیات میں بہتری پر بھی خرچ کیا جائے گا۔

اس دفاعی پالیسی میں انڈو پیسفک خطے کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔ برطانیہ آسٹریلیا، جاپان، اور بھارت جیسے اتحادی ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون کو فروغ دے گا تاکہ بحرِ ہند و بحرالکاہل میں اپنا اثر و رسوخ قائم رکھ سکے۔ مشترکہ مشقیں، تکنیکی تبادلے اور انٹیلیجنس تعاون اس پالیسی کا حصہ ہوں گے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ برطانیہ کا یہ قدم عالمی دفاعی توازن میں ایک نئے کردار کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اگرچہ کچھ اندرونی حلقے اس پر تنقید کر رہے ہیں کہ اسلحے پر اخراجات میں اضافہ عوامی فلاح کے منصوبوں کو متاثر کر سکتا ہے، تاہم حکومت کا مؤقف ہے کہ قومی سلامتی بنیادی ترجیح ہونی چاہیے۔

مختصراً، برطانیہ کا اسٹریٹیجک ڈیفنس ریویو 2025 صرف ایک عسکری دستاویز نہیں بلکہ ایک نئی دفاعی سوچ کی نمائندگی کرتا ہے، جو بدلتی ہوئی دنیا میں برطانیہ کو ایک محفوظ اور مؤثر طاقت بنانے کی راہ ہموار کرتا ہے۔

Click to listen highlighted text!