
ایک رومانوی سفر جو ہنی مون کے لیے بنایا گیا تھا، وہ میگھالیہ میں ایک خوفناک جرم کی کہانی بن گیا، جہاں نئی شادی شدہ دلہن نے مبینہ طور پر اپنے شوہر کی ہنی مون کے دوران قتل کروایا۔
میگھالیہ کے پولیس ڈائریکٹر جنرل اداشیشہ نونگرانگ نے پیر کو تصدیق کی کہ انڈور کے سیاح راجا رگھو وشنسی کے قتل کی سازش ان کی بیوی سونم نے کی تھی۔ یہ جوڑا 20 مئی کو خوبصورت شہر سوہرا (چیرراپنچی) پہنچا تھا، لیکن 23 مئی کو راجا لاپتہ ہو گئے۔ تقریباً دس دن بعد ان کی لاش وئیساؤڈونگ آبشار کے قریب ایک گہرے درہ سے ملی۔
راجا اور سونم نے 11 مئی 2025 کو شادی کی تھی۔ مگر ان کا ہنی مون خواب جلد ہی ایک بھیانک حقیقت میں بدل گیا۔ تفتیش کاروں کے مطابق، سونم نے خفیہ طور پر تین ملزم کو اپنے شوہر کو ختم کرنے کے لیے رکھا تھا۔
یہ منصوبہ نہایت تیزی اور بے دردی سے پورا کیا گیا۔ میگھالیہ پہنچنے کے تین دن کے اندر ہی یہ واقعہ پیش آیا۔ فورنسک ٹیم نے موقع سے خون آلود مچھوٹا اور رین کوٹ بھی برآمد کیے، جو قتل کی شدت کو ظاہر کرتے ہیں۔
ایک ملزم، آنند نے مبینہ طور پر پہلا وار کیا، جب کہ راج کشواہا اس سازش کا ماسٹر مائنڈ تھا جو قتل سے پہلے اور بعد میں سونم کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہا۔ تیسرا ملزم وکی ٹھاکر بھی گرفتار ہو چکا ہے۔
انڈور اور شیلونگ پولیس کے مشترکہ آپریشن کے بعد کال ڈیٹیلز اور موبائل ٹریکنگ کے ذریعے ملزمان کا سراغ گازی پور، اتر پردیش میں لگا۔ وہاں راج کشواہا کو گرفتار کیا گیا جبکہ سونم نے نند گنج پولیس اسٹیشن میں خود کو حراست میں دے دیا۔
تفتیش کے دوران سونم اور ملزمان نے قتل کروانے کا اعتراف کیا۔ پولیس نے بتایا کہ دیگر ملوث افراد کی تلاش جاری ہے۔
یہ کیس مدھیہ پردیش اور میگھالیہ دونوں ریاستوں میں ہلچل مچا گیا۔ راجا اور سونم کے اہل خانہ نے ابتدائی تفتیش پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ موہن یادو نے مرکزی وزارت داخلہ سے مداخلت کی درخواست کی۔
دوسری جانب، میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراد کے سانگما نے پولیس کی فوری کارکردگی کی تعریف کی اور کہا کہ سات دن میں کیس کا حل ایک “بہت بڑا کامیابی” ہے۔
سونم نے یہ سنگین جرم کرنے کی کیا وجوہات تھیں، اس کی تفتیش جاری ہے، لیکن یہ کیس سال کی سب سے سنسنی خیز حقیقی جرائم کی کہانیوں میں سے ایک بن چکا ہے۔