Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

نئی دہلی / بین الاقوامی خلائی اسٹیشن
ہندوستان کے خلائی سفر کی تاریخ میں ایک نئے باب کا آغاز اُس وقت ہوا جب وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود بھارتی فضائیہ کے گروپ کیپٹن شُبھانشو شکلا سے براہِ راست گفتگو کی۔
وزیر اعظم نے جذباتی انداز میں کہا:
“آپ جسمانی طور پر تو ہندوستان سے سب سے دور ہیں، مگر ہر ہندوستانی کے دل کے سب سے قریب ہیں۔ آپ کا یہ سفر ایک نئے دور کی مقدس شروعات ہے۔”

وزیر اعظم نے ہندوستان کی قدیم روایت “پریکرما” کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شکلا کو ماں دھرتی کا چکر لگانے کا نایاب موقع نصیب ہوا ہے۔


“بچپن میں کبھی نہیں سوچا تھا کہ خلا باز بنوں گا”: شکلا کی زندگی کی کہانی

گفتگو کے دوران کیپٹن شکلا نے فخر سے کہا کہ انہیں ہندوستان کی نمائندگی کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔
انہوں نے بتایا، “جب میں بچہ تھا، تب کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا کہ میں خلا باز بن سکتا ہوں۔ مگر آج کے بھارت میں، وزیر اعظم کی قیادت میں، خواب حقیقت بن سکتے ہیں۔”


“زیرو گریوٹی میں پانی پینا اور سونا بھی ایک چیلنج ہے”

جب وزیر اعظم نے پوچھا کہ زمین پر تربیت اور خلا کی اصل کیفیت میں کیا فرق ہے، تو شکلا نے جواب دیا کہ “کتابوں میں سب کچھ معلوم ہونے کے باوجود، خلا کا حقیقی تجربہ بالکل الگ ہے۔ پانی پینا، سونا، ہر چھوٹی چیز ایک بڑی آزمائش بن جاتی ہے۔”

انہوں نے کہا کہ یہ سفر صرف اُن کا نہیں بلکہ پورے بھارت کا اجتماعی کارنامہ ہے۔


“آسمان حد نہیں، بھارت کی اپنی خلائی تجربہ گاہیں ہوں گی”

شُبھانشو شکلا نے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا:
“آسمان کوئی حد نہیں ہے۔ بھارت تیزی سے ترقی کر رہا ہے، اور جلد ہی بھارت کی اپنی خلائی تجربہ گاہیں ہوں گی۔”

انہوں نے مزید کہا کہ جب پہلی بار خلا سے بھارت کو دیکھا تو وہ نقشے سے کہیں زیادہ شاندار اور عظیم نظر آیا۔


“خلا میں بھارتی تجربات سے زراعت اور صحت کے شعبوں کو فائدہ ہوگا”

وزیر اعظم مودی نے دریافت کیا کہ کیا خلا میں کیے جا رہے تجربات زراعت یا صحت کے شعبے میں مددگار ہوں گے؟
اس پر کیپٹن شکلا نے بتایا کہ وہ بھارتی سائنسدانوں کے تیار کردہ سات منفرد تجربات اپنے ساتھ خلائی اسٹیشن پر لے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پہلا تجربہ اسٹیم سیل پر مبنی ہے، جو یہ جانچتا ہے کہ کشش ثقل کی غیر موجودگی میں جسم کی پٹھوں پر کیا اثر ہوتا ہے۔
یہ تحقیق ان بزرگوں کے لیے مفید ہو سکتی ہے جو عمر بڑھنے کے ساتھ عضلات کی کمزوری کا شکار ہوتے ہیں۔

شکلا نے بتایا کہ خلا میں حیاتیاتی عمل بہت تیزی سے ہوتا ہے، جس سے زمین کے مقابلے میں نتائج جلدی حاصل ہوتے ہیں۔


40 سال بعد ایک نئی تاریخ: بھارت کا دوبارہ خلا میں داخلہ

بدھ کے روز، کیپٹن شکلا کو امریکی ریاست فلوریڈا کے کینیڈی اسپیس سینٹر سے ایکسئیم-4 مشن کے ذریعے خلا روانہ کیا گیا۔
وہ رکش شرما کے بعد خلا میں جانے والے دوسرے بھارتی خلا باز بنے ہیں۔
رکش شرما نے 1984 میں سوویت مشن کے تحت خلائی سفر کیا تھا۔

Click to listen highlighted text!