پٹنہ: مظفرپور سے تعلق رکھنے والی شطرنج کی نوجوان کھلاڑی مریم فاطمہ بہار کی پہلی خاتون بن گئی ہیں جنہیں انٹرنیشنل شطرنج فیڈریشن کی جانب سے “ویمن فیڈے ماسٹر (WFM)” کا خطاب دیا گیا ہے۔ یہ کامیابی مریم اور بہار کے کھیل کی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

ویمن فیڈے ماسٹر کا خطاب ان کھلاڑیوں کو دیا جاتا ہے جو بین الاقوامی سطح پر شاندار کارکردگی اور مستقل مزاجی کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ اس خطاب کو حاصل کرنے کے لیے، ایک کھلاڑی کو 2100 یا اس سے زیادہ کی فیڈے ریٹنگ حاصل کرنی ہوتی ہے اور ریٹیڈ ٹورنامنٹس میں سخت کارکردگی کے معیار پر پورا اترنا ہوتا ہے۔

مریم، جو بچپن سے ہی شطرنج کی شوقین رہی ہیں، نے ریاستی، قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں بہار اور ہندوستان کی نمائندگی کی ہے۔ انہوں نے کئی میڈل اور ٹرافیاں جیتیں اور مقابلوں میں مسلسل آگے بڑھتی رہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ان کی کامیابی نہ صرف ان کی ذاتی لگن کو ظاہر کرتی ہے بلکہ بہار میں نوجوان کھلاڑیوں میں شطرنج میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کو بھی دکھاتی ہے۔

بہار اسٹیٹ اسپورٹس اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل رویندرن شنکرن نے مریم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا: “مریم نے بہار سے پہلی ویمن فیڈے ماسٹر بن کر ریاست کو فخر بخشا ہے۔ ان کی لگن، نظم و ضبط اور محنت واقعی قابلِ تعریف ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ان کی کامیابی مزید لڑکیوں کو پیشہ ورانہ طور پر شطرنج اپنانے کی ترغیب دے گی۔”

شطرنج کے ماہرین کا خیال ہے کہ مریم کا یہ کارنامہ ریاست میں اس کھیل کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم موڑ ثابت ہو سکتا ہے، جہاں انڈور کھیلوں کے لیے بنیادی ڈھانچہ ابھی بھی ترقی کر رہا ہے۔ ان کا سفر دقیانوسی خیالات کو توڑنے کے لحاظ سے بھی اہم ہے، کیونکہ بہار میں خواتین کھلاڑیوں کو دیگر ریاستوں کے مقابلے میں محدود مواقع ملے ہیں۔

اپنے خاندان، کوچز اور سرپرستوں کے مستقل تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، مریم نے کہا کہ اب ان کا مقصد ویمن انٹرنیشنل ماسٹر (WIM) اور اس کے بعد ویمن گرینڈ ماسٹر (WGM) جیسے اعلیٰ فیڈے خطاب کی طرف بڑھنا ہے۔

اس کامیابی کے ساتھ، مریم فاطمہ بہار کے نوجوانوں، خاص طور پر ذہن کی تربیت والے کھیلوں میں کیریئر بنانے والی نوجوان لڑکیوں کے لیے ایک مثال بن گئی ہیں۔