
اورنگ آباد: معروف مراٹھی شاعر اور ادیب فقیر محمد شاہاجیندے کو پینتالیسویں مراٹھواڑہ ساہتیہ سمیلن کا صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔ مراٹھواڑہ ساہتیہ پریشد کی عاملہ کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ متفقہ طور پر کیا گیا۔ یہ ادبی سمیلن آئندہ اپریل میں شانتی ون، تحصیل شِرور کاسار، ضلع بیڑ میں منعقد ہوگا۔
ف۔م۔ شاہاجیندے، جن کا اصل نام شاہاجیندے فقیرپاشا محبوب ہے، 3 جولائی 1946 کو ساسٹور، تحصیل لوہارا، ضلع عثمان آباد میں پیدا ہوئے۔ وہ مراٹھی ادب میں مسلم سماج کے اجتماعی شعور، سماجی کرب اور فکری احساسات کو مؤثر انداز میں پیش کرنے والے نمایاں ادیب سمجھے جاتے ہیں۔ ان کی ابتدائی تعلیم شانتیشور ودیالیہ، ساسٹور میں ہوئی۔ بعد ازاں انہوں نے مولانا آزاد کالج، اورنگ آباد سے بی اے(انگریزی ذریعہ تعلیم) اور ڈاکٹر باباصاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی، اورنگ آباد سے مراٹھی میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔
انہوں نے 1970 میں تدریسی خدمات کا آغاز کیا اور ماسٹر دیناناتھ منگیشکر کالج، اوراد شہاجانی (تحصیل نلنگا) میں مراٹھی مضمون کے لیکچرار کے طور پر طویل عرصے تک خدمات انجام دیں۔ 2006 میں وہ شعبہ مراٹھی کے سربراہ کی حیثیت سے سبکدوش ہوئے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے مکمل طور پر خود کو ادبی تخلیق اور تحریر کے لیے وقف کر دیا۔
ان کا ادبی سرمایہ نہایت وسیع ہے، جس میں شاعری، ناول، نثری ادب اور تنقید شامل ہیں۔ ان کے شعری مجموعوں میں ’’نِدھرمی‘‘، ’’شیتکری‘‘(طویل نظم)، ’’آدم‘‘، ’’گواہی‘‘ اور ’’جھومبنی‘‘ شامل ہیں، جبکہ ناول ’’میتو‘‘ نے انہیں ادبی حلقوں میں نمایاں مقام دلایا، اس ناول کا انگرےزی زبان مےں بھی ترجمہ شائع ہو چکا ہے۔ نثری مجموعوں میں ’’انوبھو‘‘، ’’واکل‘‘ اور ’’پرتیے‘‘ شامل ہیں، جبکہ تنقیدی تصانیف ’’سارانش‘‘، ’’اتیرتھ‘‘ اور ’’شبدبمب‘‘ مراٹھی ادب میں اہم حیثیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے مراٹھواڑہ میں ’’بھومی پرکاشن‘‘ ادارہ قائم کر کے علاقائی ادب اور نئے لکھنے والوں کو ایک مضبوط پلیٹ فارم فراہم کیا۔
مراٹھواڑہ ساہتیہ پریشد کے صدر کوتیک راو پاٹل نے بتایا کہ فقیر محمد شاہاجیندے کا انتخاب ان کی طویل ادبی و تعلیمی خدمات اور فکری بصیرت کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ انہوں نے ےہ احساس ظاہر کےا کہ ان کی قیادت میں سمیلن ایک سنجیدہ ادبی اور سماجی مکالمے کا مرکز بنے گا۔
عاملہ کمیٹی کے اس اجلاس میں نائب صدور ڈاکٹر آسرام لومٹے، کارگزار ڈاکٹر دادا گورے، خزانچی ڈاکٹر رام چندر کالکُڈے، معاون کارگزار ڈاکٹر گنیش موہتے، ڈاکٹر دیپا شیرساگر اور عاملہ کے دیگر اراکین جن میں کنڈلک آتکرے، پروفیسر کرن ساگر، دیادو لومٹے، دیویداس پھلاری، ڈاکٹر ہیملتا پاٹل، ڈاکٹر نتھیکیش کانولے، ڈاکٹر سنجیوَنی تڈگاوکر، سروج دیشپانڈے، سنجیو کلکرنی، سُبھاش کولکر، ولاس سندھیکار، ڈاکٹر سمیتا جادھو، شریھر ناندیکر، اکٹر ہنسراج جادھو، ڈاکٹر دلی وکھٹے، پربھاکر ساوگاوکر اورمہیب قادری بھی موجود تھے۔
