جامعہ کے علمی، ثقافتی ورثے اور حب الوطنی کی روح کو زبردست خراجِ تحسین

نئی دہلی:
جامعہ ملیہ اسلامیہ نے اپنے قیام کے 105 برس مکمل ہونے پر ایک شاندار تقریبِ افتتاح کے ساتھ یومِ تاسیس کا آغاز کیا۔ یہ تقریب جامعہ کے مشہور ایم اے انصاری آڈیٹوریم میں منعقد ہوئی، جس کے مہمانِ خصوصی مرکزی وزیر برائے پارلیمانی و اقلیتی امور، جناب کرن رجیجو تھے۔ اس موقع پر جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف، رجسٹرار پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی اور ڈین اسٹوڈنٹس ویلفیئر پروفیسر نیلوفر افضل بھی موجود تھے۔
تقریب کا آغاز گارڈ آف آنر سے ہوا، اس کے بعد تلاوتِ قرآن مجید اور جامعہ اسکول کے طلبہ کی پرجوش آوازوں میں “جامعہ ترانہ” کی پیشکش نے آڈیٹوریم کو حب الوطنی اور فخر کے جذبات سے معمور کردیا۔ اسی موقع پر چھ روزہ “تعلیمی میلہ” () کا افتتاح بھی عمل میں آیا، جو ایک دہائی بعد غیرمعمولی شان و شوکت کے ساتھ منعقد کیا جا رہا ہے۔
تقریب کی نمایاں خصوصیت جامعہ کے ترجمان ’’جوہر‘‘ کے خصوصی شمارے کی رونمائی تھی، جو آٹھ سال کے وقفے کے بعد دوبارہ طباعت میں آیا ہے۔ اس کے ساتھ جامعہ کی سالانہ رپورٹ بھی وزیر موصوف نے جاری کی۔
اپنے خطاب میں جناب کرن رجیجو نے جامعہ کے بانیان — مولانا محمد علی جوہر، ڈاکٹر ایم اے انصاری، ڈاکٹر محمد مجیب — کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور مہاتما گاندھی، رابندر ناتھ ٹیگور، سروجنی نائڈو اور مولانا ابوالکلام آزاد کے کردار کو بھی یاد کیا۔ انہوں نے کہا:
“جامعہ علمی اعتبار سے بے مثال اور تہذیبی لحاظ سے انوکھی پہچان رکھتی ہے۔ میرے دل میں جامعہ کے لیے ایک خاص مقام ہے۔”
انہوں نے جامعہ کو ہندوستان کی اجتماعی تہذیب کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ “یہ ادارہ وحدت، بھائی چارے اور حب الوطنی کا پیغام ملک بھر میں عام کرتا آیا ہے۔”
بطور وزیر برائے اقلیتی امور جناب رجیجو نے اعلان کیا کہ ان کی وزارت جامعہ کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ انہوں نے اردو کو “دنیا کی سب سے خوبصورت زبان” قرار دیا اور کہا کہ جامعہ کے ماحول اور تہذیبی رنگ میں ڈوب کر ان کا احترام جامعہ کے لیے مزید بڑھ گیا ہے۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ:
“میں دنیا کے 155 ممالک کا سفر کر چکا ہوں، اور یہ کہنے میں فخر محسوس کرتا ہوں کہ ہندوستان کا مستقبل محفوظ ہے کیونکہ ہمارے پاس دنیا کا سب سے مضبوط آئین ہے۔”
انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے “وِکست بھارت 2047” کے ویژن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ “ہندوستان آج 7 فیصد کی رفتار سے ترقی کر رہا ہے، جب کہ دنیا کی بیشتر معیشتیں سست روی کا شکار ہیں۔”
وائس چانسلر پروفیسر مظہر آصف نے اپنے خطاب میں وزیر موصوف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ نہ صرف علمی برتری بلکہ ہمہ جہت تعلیم کے ذریعے ایسے طلبہ تیار کرتی ہے جو جامعہ کی روح اور اقدار کی نمائندگی کرتے ہیں۔

رجسٹرار پروفیسر محمد مہتاب عالم رضوی نے بتایا کہ وزارتِ اقلیتی امور نے جامعہ کے لیے 181 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے، جن سے ہاسٹل، اسمارٹ کلاس رومز اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی جائے گی۔ مزید برآں، جامعہ میں الیکٹرک وہیکل ریسرچ لیب اور سائبر سیکیورٹی ٹیسٹنگ لیب قائم کی جا رہی ہیں۔
تقریب کے اختتام پر پروفیسر نیلوفر افضل نے شکریہ کی تقریر پیش کی، جب کہ جامعہ اسکول کے طلبہ نے خوبصورت نغمہ “جامعہ رقص کُنا ہو کہ تیری عید ہے آج” پیش کیا۔
بعد ازاں وزیر موصوف نے کتب میلہ کا افتتاح کیا جس میں 16 اسٹالز شامل ہیں۔ اس موقع پر اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) پر مبنی خصوصی اسٹال بھی لگایا گیا۔ قابلِ ذکر ہے کہ جامعہ کو این آئی آر ایف 2025 کی درجہ بندی میں ایس ڈی جی کیٹیگری میں تیسرا مقام حاصل ہوا ہے۔
چھ روزہ تعلیمی میلہ 2025 میں علمی نشستیں، ورکشاپس، نمائشیں اور ثقافتی پروگرام شامل ہیں، جو جامعہ کے تعلیمی و تہذیبی سفر کی جھلک پیش کرتے ہیں۔ یہ میلہ دہلی کے سب سے نمایاں ثقافتی و علمی میلوں میں شمار ہوتا ہے اور جامعہ کے طلبہ، اساتذہ اور عوامی حلقوں میں غیرمعمولی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے۔
