تحریر: انیمیش سنگھ

دھرمندر، جنہیں بھارتی سنیما کا لازوال اور ہمہ جہت ہیرو کہا جاتا ہے، 24 نومبر کو طویل علالت کے بعد اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ فلم انڈسٹری کا شاید ہی کوئی گوشہ ہو جہاں اُن کی اداکاری، اُن کا حسن، اُن کی شائستگی اور اُن کی بے مثال فلمی وراثت کو آج محبت اور افسوس کے ساتھ یاد نہ کیا جا رہا ہو۔ وہ اداکار جنہوں نے نوتن سے لے کر سری دیوی تک کئی نامور اداکاراؤں کے ساتھ پردۂ سیمیں سجایا، ان کی ہر جوڑی اپنی جگہ منفرد رہی۔

تاہم ان سب میں ایک نام ایسا بھی ہے جو دھرمندر کی فلمی داستان میں ایک خاص مقام رکھتا ہے—وہ ہے جنوبی ہند کی سپر اسٹار، بعد ازاں تمل ناڈو کی وزیرِ اعلیٰ بننے والی جیا جے للتا کا۔ بالی وڈ میں اُن کی آمد اور رخصت—دونوں—ایک ہی فلم کے ذریعے ہوئی، اور وہ فلم تھی 1968 کی ‘عزت’۔

جنوبی ہندوستان کی مقبول ترین اداکارہ اور بعد ازاں تمل ناڈو کی قدآور سیاسی رہنما بنی جیا لليتا کی زندگی میں فلمی دنیا کا ایک دل چسپ باب بھی موجود ہے—ایک ایسا باب جو بظاہر چھوٹا ہے، مگر کبھی فراموش نہیں کیا گیا۔ حیرت انگیز طور پر جیا لليتا کی پوری بالی ووڈ کہانی صرف ایک ہی فلم کے گرد سمٹی ہوئی ہے، اور وہ فلم تھی 1968 میں ریلیز ہونے والی ‘عزت’، جس میں اُن کے مقابل مرکزی کردار ادا کیا تھا بالی ووڈ کے ہی مین، دھرمندر نے۔

اگرچہ جیا لليتا کا اصل جلوہ اور شہرت تمل اور دیگر جنوبی بھارتی فلموں سے وابستہ رہی، لیکن ان کی بالی ووڈ آمد بھی کم دل چسپ نہ تھی۔ ‘عزت’ میں جیا لليتا نے اپنی معصوم اداکاری، شائستہ انداز اور مضبوط اسکرین پریزنس سے یہ ثابت کیا کہ چاہے زبان کوئی بھی ہو، ان کی اداکاری دل جیتنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ فلم میں ان کا کردار سادگی اور مضبوطی کا خوب صورت امتزاج پیش کرتا ہے، جبکہ دھرمندر کے ساتھ ان کی جوڑی کو اُس زمانے میں کافی سراہا گیا۔

دل چسپ بات یہ ہے کہ جیا لليتا نے اس فلم کے بعد بالی ووڈ میں مزید کام کرنے میں کوئی خاص دلچسپی نہیں دکھائی۔ جہاں دوسروں کے لیے ممبئی کا فلمی سفر شہرت کی طرف بڑھنے کا ذریعہ بنتا ہے، وہیں جیا لليتا نے اپنے فن کا زیادہ حصہ جنوبی سنیما کو ہی وقف کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اُن کی ہندی فلموں کی فہرست میں صرف ‘عزت’ ہی کا نام جگمگاتا رہ گیا۔

سیاسی میدان میں قدم رکھنے کے بعد جیا لليتا کی شخصیت اور بھی وسیع ہوئی، مگر ان کی فلمی تاریخ کا یہ مختصر باب آج بھی اُن کے چاہنے والوں کے لیے دل کش یادوں کا حصہ ہے۔ ‘عزت’ نہ صرف ان کی واحد ہندی فلم تھی بلکہ وہ فلم جس نے بالی ووڈ میں ان کے آنے اور جانے، دونوں ہی کا نشان ہمیشہ کے لیے محفوظ کر دیا۔

یوں کہا جا سکتا ہے کہ جیا لليتا کی پوری بالی ووڈ داستان ایک ہی فلم میں سمٹ گئی—شروعات بھی ‘عزت’، اور اختتام بھی ‘عزت’۔