ایران: صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو لے جانے والے ایک ہیلی کاپٹر کو شمال مغربی ایران کے ایک پہاڑی علاقے میں “ہارڈ لینڈنگ” کرنے پر مجبور ہونے کے بعد وسیع پیمانے پر تلاشی اور بچاؤ آپریشن جاری ہے۔
یہ واقعہ اتوار کو مشرقی آذربائیجان صوبے کے شہر ورزقان اور جولفا کے درمیان دزمار جنگل میں اس وقت پیش آیا جب صدر آذربائیجان کے صدر الہام علییف کے ساتھ ایک ڈیم کا افتتاح کرنے کے لیے ایک تقریب سے واپس آ رہے تھے۔
مقامی باشندوں نے کے رپورٹر کو بتایا کہ انہوں نے کچھ دیر پہلے علاقے میں “آوازیں” سنی تھیں۔
بیس سے زائد مکمل طور پر لیس سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں، جن میں ڈرون اور اسنفر ڈاگ بھی شامل ہیں، علاقے میں روانہ کر دیے گئے ہیں۔
ایرانی مسلح افواج نے سرچ آپریشن میں مدد کے لیے کمانڈو یونٹس اور خصوصی دستے بھی تعینات کیے ہیں۔
IRNA کے رپورٹر نے کہا کہ علاقے کے ناہموار علاقے اور مشکل موسمی حالات، خاص طور پر علاقے میں گھنی دھند کی وجہ سے، تلاش اور بچاؤ کے آپریشن میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
ایران کی ایمرجنسی سروسز کے ترجمان نے IRNA کو بتایا کہ آٹھ ایمبولینسیں خطے میں روانہ کر دی گئی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ شدید دھند کی وجہ سے ہوائی امدادی کوششوں کو ناممکن بنا دیا گیا ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئيسی کا ہیلی کاپٹر شدید دھند والے پہاڑی علاقے میں حادثےکا شکار ہوگیا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر میں وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان، مشرقی آذربائیجان کےگورنر ملک رحمتی اور صوبے میں ایرانی صدرکے نمائندے آیت اللہ محمد علی بھی سوار تھے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان میں ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقے میں ایک ڈیم کا افتتاح کرکے واپس آرہے تھے۔ ڈیم کے افتتاح کے موقعے پر آذربائیجان کے صدر الہام علیوف بھی موجود تھے۔
ایرانی صدر کے ہیلی کا پٹر کو شدید دھند کے دوران پہاڑی علاقوں سے گزرتے ہوئےحادثہ پیش آيا۔
ایرانی حکام کے مطابق سامنے آنے والی صورتحال تشویشناک ہے، وزیر داخلہ احمد واحدی نے ہیلی کاپٹر حادثے اور صدر رئيسی سے رابطہ منقطع ہونےکی تصدیق کردی ہے۔
ایرانی وزیر داخلہ احمد واحدی کا کہنا ہےکہ ایران کے مشرقی آذربائیجان صوبے جولفہ کے قریب سرچ آپریشن جاری ہے، خراب موسم کی وجہ سے سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔صدر رئيسی کے ساتھیوں سے رابطے میں ہیں لیکن متعلقہ علاقے میں خراب موسم کے باعث کمیونیکشن بھی چلینج بنی ہوئی ہے۔
حادثےکی خبر سامنے آنے کے بعد مشہد میں بڑی تعداد میں شہری حضرت امام علی رضا کے مزار پر جمع ہوگئے اور صدر رئیسی کی سلامتی کی دعائیں مانگی گئيں۔
نیم سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ کا مقام شمال مغربی صوبے آزربائیجان شرقی میں اوزی گاؤں کے قریب ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ایرانی صدر ابراہیم رئيسی کے ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کی خبر پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایکس پر جاری بیان میں آذر بائیجان کے صدر کا کہنا تھا کہ آج اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کو الوداع کہنےکے بعد اعلیٰ ترین وفد کو لے جانے والے ہیلی کاپٹر کی کریش لینڈنگ کی خبر سے شدید پریشانی ہے۔
آذر بائیجان کے صدر کا کہنا تھا کہ اللہ تعالی کے حضور ہماری دعائیں صدر ابراہیم رئیسی اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کے ساتھ ہیں۔