
متنازعہ بیان کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے، ہائی کورٹ کے جسٹس اتل شریدھرن اور انورادھا شکلا کی ڈویژن بنچ نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ وزیر کے خلاف پہلی معلوماتی رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرے۔عدالت نے محکمہ پولیس کو بدھ کی شام 6 بجے تک ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی۔
مدھیہ پردیش کے قبائلی امور کے وزیر اور بی جے پی لیڈر نے اپنے تضحیک آمیز بیان سے بڑا تنازعہ کھڑا کر یا
تبصرے کرنل قریشی پر تھے، جنہیں انہوں نے “دہشت گردوں کی بہن” کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی۔
اے ایم این/ویب ڈیسک
مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے بدھ کو اہم فیصلے میں ریاستی وزیر وجے شاہ کے خلاف کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے پر ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ متنازعہ بیان پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے ہائی کورٹ کے جسٹس اتل شریدھرن اور انورادھا شکلا کی ڈویژن بنچ نے یہ حکم دیا۔
پولیس وزیر کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرے گی۔
کرنل قریشی نے باقاعدہ پریس بریفنگ کی تھی، جس میں ہندوستانی مسلح افواج کی طرف سے دہشت گردوں کو نشانہ بنانے کے لیے شروع کیے گئے ‘آپریشن سندھور’ کی تفصیلات بتائی جاتی تھیں، جس میں سیکریٹری خارجہ وکرم مصری اور ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ شاہ بھی شامل تھے۔
قبائلی امور کے وزیر اور بی جے پی کے رہنما نے قابل اعتراض ریمارکس کے ساتھ ایک بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا جو ایسا لگتا ہے کہ کرنل قریشی کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔
“دہشت گردوں کی بہن” کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی۔
متنازعہ بیان پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے ہائی کورٹ کے جسٹس اتل شریدھرن اور انورادھا شکلا کی ڈویژن بنچ نے یہ حکم دیا۔
پولیس وزیر کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرے گی۔
عدالت نے محکمہ پولیس کو بدھ کی شام 6 بجے تک ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت کی۔ ڈویژن بنچ نے کہا کہ رجسٹریشن کے بارے میں عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ایف آئی آر کی درخواست پر اگلی سماعت جمعرات کی صبح 10.30 بجے مقرر کی گئی ہے۔