وزارتِ امورِ صارفین، خوراک و عوامی تقسیم نے جمعہ کو اعلان کیا کہ حکومتِ ہند ستمبر سے اپنے ذخیرہ شدہ پیاز کو مرحلہ وار منڈی میں جاری کرے گی تاکہ آئندہ مہینوں میں قیمتوں کو قابو میں رکھا جا سکے۔

اس سال حکومت نے قیمتوں میں استحکام کے مقصد سے تین لاکھ ٹن پیاز کی خریداری کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے اس مرتبہ برسات کے موسم میں آلو، پیاز اور ٹماٹر جیسی ضروری سبزیوں کی قیمتیں قابو میں رہی ہیں، جس کا بنیادی سبب 2024–25 میں پچھلے سال کے مقابلے بہتر پیداوار ہے۔

وزارت کے مطابق رواں برس زیادہ تر غذائی اجناس کی قیمتیں یا تو مستحکم رہیں یا ان میں کمی آئی ہے۔ جولائی 2025 میں گھریلو تھالی کی لاگت میں 14 فیصد کمی واقع ہوئی، جو اس امر کی غماز ہے کہ خوراک کی افراطِ زر میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔

دہلی میں ٹماٹر کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ—جو جولائی کے اختتام پر 85 روپے فی کلو تک جا پہنچا تھا—وزارت کے مطابق شمالی اور شمال مغربی بھارت میں طوفانی بارش کے باعث عارضی طور پر سپلائی متاثر ہونے کا نتیجہ تھا۔ تاہم آزاد پور منڈی میں ترسیل بہتر ہونے سے قیمتوں میں کمی کا رجحان شروع ہو گیا ہے۔

عارضی اتار چڑھاؤ پر قابو پانے کے لیے نیشنل کوآپریٹو کنزیومرز فیڈریشن آف انڈیا (این سی سی ایف) نے 4 اگست سے آزاد پور منڈی سے ٹماٹر خریدنا شروع کیا اور انہیں دہلی کے مختلف مراکز اور موبائل وینز کے ذریعے انتہائی معمولی منافع پر فروخت کر رہا ہے۔ اب تک این سی سی ایف 27 ہزار کلوگرام سے زائد ٹماٹر 47 سے 60 روپے فی کلو کی قیمت پر فروخت کر چکا ہے۔

فی الحال دہلی میں ٹماٹر کی اوسط خوردہ قیمت 73 روپے فی کلو ہے، جبکہ چنئی میں یہ 50 روپے اور ممبئی میں 58 روپے فی کلو ہے۔ پورے ملک میں ٹماٹر کی اوسط قیمت اس وقت 52 روپے فی کلو ہے—جو 2024 کے 54 روپے سے کم اور 2023 کے 136 روپے کے بلند ترین سطح سے نمایاں طور پر کم ہے۔