
منیلا، اگست 2025: بھارت کی غیر منافع بخش تنظیم ایجوکیٹ گرلز () کو تعلیم نسواں کے میدان میں انقلابی خدمات پر 2025 ریمون میگسے سے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ اسے ایشیا کا سب سے بڑا اعزاز تصور کیا جاتا ہے، جو ہر سال عوامی خدمت، دیانت اور سماجی تبدیلی کے لیے دیا جاتا ہے۔
ایوارڈ کمیٹی نے کہا کہ ایجوکیٹ گرلز نے “لڑکیوں اور نوجوان خواتین کو ناخواندگی کی زنجیروں سے آزاد کر کے انہیں ہنر، حوصلہ اور خودمختاری عطا کی ہے۔”
یہ ادارہ 2007 میں سیفینہ حسین نے قائم کیا تھا۔ اس نے راجستھان سے آغاز کیا جہاں لڑکیوں میں شرح ناخواندگی سب سے زیادہ ہے۔ مقامی رضاکاروں کے نیٹ ورک ٹیم بالیکا کے ذریعے گھر گھر جا کر والدین کو بیدار کیا گیا، بچیوں کا داخلہ کرایا گیا اور ان کی تعلیم جاری رکھنے کی نگرانی کی گئی۔
آج یہ تنظیم 30 ہزار سے زیادہ دیہاتوں میں سرگرم ہے اور اب تک 20 لاکھ سے زیادہ بچیوں کی زندگیاں بدل چکی ہیں۔ لڑکیوں کی تعلیم میں اس کا 90 فیصد سے زیادہ تسلسل کا ریکارڈ کامیابی کی علامت ہے۔
2015 میں ایجوکیٹ گرلز نے دنیا کا پہلا ڈیولپمنٹ امپیکٹ بانڈ () برائے تعلیم شروع کیا، جس کے تحت 2018 تک داخلے کا ہدف 116 فیصد اور سیکھنے کے نتائج 160 فیصد تک حاصل کیے گئے۔

اس کے ساتھ ساتھ پرگتی پروگرام بھی شروع کیا گیا جس کے ذریعے 15 سے 29 برس کی خواتین دوبارہ تعلیم مکمل کر سکتی ہیں۔ اب تک 31,500 سے زیادہ خواتین اس سے فائدہ اٹھا چکی ہیں۔
ایوارڈ کی خبر پر ردعمل دیتے ہوئے سیفینہ حسین نے کہا: “لڑکیوں کی تعلیم سب سے مؤثر ہتھیار ہے جو دنیا کے مشکل ترین مسائل کا حل نکال سکتی ہے۔ یہ صحت، غذائیت اور روزگار سمیت نو پائیدار ترقیاتی اہداف پر براہ راست اثر ڈالتی ہے۔ ہمارا عزم ہے کہ ہر بچی کو پڑھنے کا موقع ملے اور وہ اپنی زندگی بدل سکے۔”
یہ اعزاز ایجوکیٹ گرلز کے ساتھ ساتھ اُن لاکھوں لڑکیوں کی جدوجہد کی بھی پہچان ہے جو تعلیم کے ذریعے اپنا مستقبل سنوار رہی ہیں۔
