حکام کا کہنا ہے کہ وسطی جاپان میں ایک طاقتور زلزلے کے ایک ہفتے بعد پیر کی دوپہر 2 بجے تک 168 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔ نقصانات کی مکمل حد اب تک نامعلوم ہے جبکہ بچ جانے والوں کی تلاش اور امدادی سامان پہنچانے کے لیے تباہ شدہ سڑکوں کی تعمیر نو کی کوششیں جاری ہیں۔
سال نو کے پہلے دن شام 4 بجے کے فوراً بعد 7.6 میگنی چیوڈ کا زلزلہ آیا تھا۔ جاپانی پیمانے پر ارتعاش کی زیادہ سے زیادہ شدت شیکا قصبے میں 7، ناناؤ، واجیما اور سوزو شہروں اور اَنامِیزُو قصبے میں 6 بالائی ریکارڈ کی گئی۔
نوتو کے علاقے میں تسُونامی کی بڑی وارننگ جاری کر دی گئی تھی۔ ساحلی علاقے تسُونامی لہروں کی زد میں آ گئے تھے۔
واجیما میں، ایک مشہور سیاحتی مقام اَسااِچی اسٹریٹ میں زبردست آگ لگ گئی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سے 200 سے زائد عمارتیں جل گئیں۔
اِشیکاوا پریفیکچر کے حکام کا کہنا ہے کہ انامِیزُو قصبے کے یُوئیگااوکا علاقے میں مٹی کے تودے گرنے سے متعدد مکانات تباہ ہو گئے اور اتوار تک سات افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی۔ امدادی کارکنان زندہ بچ جانے والوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں جو بظاہر عمارتوں کے اندر پھنسے ہوئے ہیں۔
پریفیکچر کے حکام نے پیر کی دوپہر 2 بجے تک لاپتہ 323 افراد کے نام اور پتے جاری کیے ہیں تاکہ ان کے بارے میں معلومات حاصل کی جا سکیں۔
ٹوٹی ہوئی سڑکوں کی وجہ سے 24 علاقوں میں کم از کم 2 ہزار افراد پھنسے ہوئے ہیں۔
شدید سردی کے دوران 28 ہزار سے زائد لوگ تقریباً 400 انخلائی مراکز میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔
بہت سے لوگ پانی اور بجلی کے بغیر اپنے گھروں میں ہی مقیم ہیں یا اپنی گاڑیوں میں سوتے ہیں۔
روزمرہ ضروریات کی اشیاء کے بغیر اور پانی سے محروم بیت الخلاؤں سے یہ تشویش بڑھ رہی ہے کہ حفظان صحت کی صورت حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔
نقل و حمل اور مواصلاتی نظام میں خلل کے باعث حکام نقصان کا مکمل ادراک نہیں کر پا رہے۔