پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آج لگاتار دوسرے دن بھی منی پور میں تشدد کے واقعات اور دیگر معاملات پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے خلل پڑا۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی کارروائی اب پیر کے روز ہوگی۔لوک سبھا میں آج کارروائی ملتوی ہونے کے بعد دن میں 12 بجے جب دوبارہ شروع ہوئی تو کانگریس، ، جے ڈی یو، شیوسینا () اور دیگر پارٹیوں کے ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے وسط میں آگئے۔ یہ ارکان منی پور کے معاملے پر ایوان میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا مطالبہ کر رہے تھے۔بھارتیہ راشٹر سمیتی، بہوجن سماج پارٹی، سماجوادی پارٹی اور دیگر پارٹیوں کے ارکان بھی کھڑے ہوگئے۔مغربی بنگال سے تعلق رکھنے والے BJP کے کچھ ارکان نے بھی ریاست میں تشدد کے واقعات پر ترنمول کانگریس سرکار کے خلاف نعرے لگائے۔ شور وغل کے دوران صدر نشیں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی۔اِدھر راجیہ سبھا میں کارروائی پہلی بار ملتوی کئے جانے کے بعد جب دوپہر ڈھائی بجے پھر شروع ہوئی تو چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ نے مختلف بلوں پر بحث کیلئے وقت الاٹ کرنے کے تعلق سے ایوان کی کام کاج سے متعلق صلاح کار کمیٹی کے فیصلوں کا اعلان کرنا شروع کیا۔ اُسی وقت عام آدمی پارٹی کے ارکان قومی راجدھانی خطے دلّی کی سرکار سے متعلق ترمیمی بل 2023 کے معاملے پر شور وغل کرنے لگے۔ دیگر اپوزیشن ارکان بھی کھڑے ہوگئے اور ایوان کی کارروائی دن بھر کیلئے ملتوی کردی گئی