بھارت اور سری لنکا نے اقتصادی اشتراک کے اہم شعبوں سے متعلق پانچ سمجھوتوں کا تبادلہ کیا۔ آج نئی دلّی میں وزیراعظم نریندر مودی اور سری لنکا کے صدر رانل وکرما سنگھے کے درمیان باہمی بات چیت کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے خارجہ سکریٹری وِنئے کواترا نے کہا کہ اِن سمجھوتوں میں قابل تجدید توانائی سے متعلق ایک مفاہمت نامہ اور سری لنکا کے ترنکومالی ضلع میں اقتصادی ترقی کے پروجیکٹوں کیلئے اشتراک سے متعلق اقرارنامہ شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ سری لنکا میں UPI ایپ تسلیم کرنے سے متعلق NIPL اور لنکا Pay کے درمیان ایک سمجھوتہ بھی اہمیت کا حامل ہے۔ جناب وِنئے کواترا نے کہا کہ اِس سے دونوں ملکوں کے درمیان رقم کی ادائیگی کے طریقۂ کار میں سہولت ہوگی۔خارجہ سکریٹری نے مزید کہا کہ دونوں رہنماﺅں کے درمیان تبادلۂ خیال کے دوران بھارت سے سیاحوں کی آمد ایک اہم معاملہ رہا۔ دونوں رہنماﺅں نے آنے والے برسوں میں باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے اپنے مشترکہ نظریے کو اجاگر کیا۔ جناب کواترا نے بتایا کہ بھارت ایک ترقیاتی پیکیج پر عمل کرے گا جس میں خاص طور پر بھارت نژاد تمل برادری پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے مشرقی صوبے کی معاشی ترقی میں معاونت کیلئے ایک کثیر شعبہ جاتی پیکیج کا بھی اعلان کیا ہے۔اس سے پہلے میٹنگ کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ سری لنکا کے عوام کیلئے پچھلا ایک سال چیلنجوں والا سال رہا ہے اور قریبی دوست ملک ہونے کے ناطے بھارت اِس بحران میں بھی اُن کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا رہا ہے۔وزیر اعظم نے یہ اعتماد ظاہر کیا ہے کہ سری لنکا تمل برادری کی امنگوں کی تکمیل کیلئے کام کرتا رہے گا۔ ایک ٹوئٹ میں جناب مودی نے کہا کہ بھارت اور سری لنکا کے باہمی تعلقات کے 75 سال مکمل ہو رہے ہیں اور سری لنکا میں بھارت نژاد تمل برادری کے پہنچنے کو 200 سال ہوگئے ہیں۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ کاروباری اور عوام سے عوام کے رابطوں کو بڑھاوا دینے کی خاطر ناگاپٹینم اور کنکیسن تُرئی کے درمیان مسافر فیری خدمات شروع کی جائیں گی۔اِس سے پہلے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی پڑوس مقدم پالیسی اور ساگر نظریے دونوں میں سری لنکا کا ایک اہم مقام ہے۔ انھوں نے کہا کہ باہمی، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھارت اور سری لنکا کے مشترکہ نظریات ہیں اور اُن کا یہ مانناہے کہ بھارت اور سری لنکا کے سکیورٹی مفادات اور ترقی ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہیں۔سری لنکا کے صدر وکرما سنگھے، بھارت کے دو دن کے دورے پر کَل نئی دلّی پہنچے تھے