فرانس میں اِس ہفتے کے شروع میں جو پُرتشدد بے چینی شروع ہوئی تھی اب سوئیٹزرلینڈ اور بلجیم سمیت، یوروپ کے دیگر علاقوں میں بھی پھیل گئی ہے۔ فرانس میں ایک نوجوان کی، پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد، بے چینی پھیل جانے کی پانچویں رات، ملک بھر میں تقریباً 700 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ فرانس کی وزارت داخلہ نے رات بھر میں گرفتار کئے گئے لوگوں کی، عارضی طور پر تعداد 719 بتائی ہے، جبکہ جمعہ کی رات کو گرفتار کئے گئے لوگوں کی تعداد ایک ہزار 300 تھی۔ فسادیوں نے، پولیس کے ساتھ جھڑپیں کیں اور میئر کے گھر کو نشانہ بنایا اور ایک کار کو آگ لگادی۔ سرکاری عمارتوں کو بھی آگ لگائی گئی ہے۔ مقامی میڈیا نے خبر دی ہے کہ حکومت نے بحران سے نمٹنے کیلئے رات بھر

میں 45 ہزار پولیس عملے اور بہت سی بکتربند گاڑیوں کو تعینات کیا ہے۔ اِس سے پہلے فرانس کے صدر ایمانوئل میخوں نے ملک میں بے چینی کے نتیجے میں، جرمنی کا اپنا مقررہ دورہ ملتوی کردیا ہے۔ بلجیم میں جمعرات کو راجدھانی برسلز میں تقریباً ایک درجن افراد کو حراست میں لیا گیا اور بہت سی جگہوں پر آگ پر قابو پایا گیا۔ سوئیٹزرلینڈ کے Lausanne شہر میں کَل بہت سی دکانوں کی کھڑکیاں توڑ دی گئیں۔ پولیس افسران نے پتھر اور بوتل بم پھینکنے والے نوجوانوں کو منتشر کیا