AMN

جاپان کے وزیراعظم آبے شنزو نے انتڑیوں میں سوزش کی بیماری واپس آنے کے باعث مستعفی ہونے کے ارادے کا باضابطہ اظہار کیا ہے۔

جناب آبے نے جمعے کے روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ جون میں باقاعدہ معائنے میں السیراٹو کولائٹِس مرض واپس آنے کی علامات ظاہر ہوئی تھیں۔

جناب آبے نے کہا کہ انہیں موجودہ ادویات کے ساتھ ایک نئی قسم کی دوا دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ معائنے کے بعد اگلے معائنے میں پیر کے روز پتہ چلا کہ نئی دوائی موثر ثابت ہو رہی ہے، لیکن دوائی مسلسل استعمال کرنا ہو گی اور آئندہ کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

جناب آبے نے کہا کہ سیاست میں نتائج کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیماری، علاج اور جسمانی قوت کے فقدان سے سیاسی فیصلوں میں غلطی کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اب چونکہ وہ عوام کے مینڈیٹ پر اعتماد سے پورا نہیں اتر سکتے لہذا انہیں اس عہدے پر فائز نہیں رہنا چاہیے۔

جناب آبے نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث انہیں اپنے عہدے کو خیرباد کہنے کا اعلان کرنے کے وقت کا فیصلہ کرنے کے بارے میں مشکلات کا سامنا رہا۔ لیکن انہوں نے کہا کہ انفیکشنز کی تعداد میں کمی کے حالیہ رجحان کے باعث انہوں نے اعلان کرنے کے لیے یہ وقت چنا۔

جناب آبے نے کہا کہ اس عالمی وبا کے دوران اور کئی پالیسیوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے سے قبل اپنے عہدے سے مستعفی ہونے پر وہ عوام سے دلی معافی کے خواستگار ہیں۔ انہوں نے شمالی کوریا کے ہاتھوں جاپانی شہریوں کے اغوا کے معاملے کا تصفیہ کرنے میں ناکامی پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس کے ساتھ امن معاہدے کی تکمیل اور جاپان کے آئین میں ترمیم کی خواہش کو ادھورا چھوڑنے پر انہیں انتہائی دکھ ہوا ہے۔

جناب آبے نے کہا کہ آئندہ وزیراعظم کے آنے تک وہ اپنے فرائض منصبی ادا کرتے رہیں گے۔