
سپریم کورٹ نے تین زرعی قوانین کے عمل درآمد پر روک لگا دی ہے ۔ اُس نے تعطل کو دور کرنے کیلئے مرکز اور کسان یونینوں کے درمیان بات چیت کیلئے ماہرین کی ایک کمیٹی بھی قائم کی ہے ۔ بھارت کے چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی سربراہی والی بینچ نے ، جس میں جسٹس اے ایس بوپناّ اور وی راما سبرامنین بھی شامل ہیں ، کہا کہ جو لوگ اِس مسئلے کا حل تلاش کرنے میں واقعی دلچسپی رکھتے ہیں ، کمیٹی کے سامنے حاضر ہوں گے ۔ چیف جسٹس کی قیادت والی بینچ ، پارلیمنٹ کی طرف سے منظور کئے گئے تین زرعی قوانین کے آئینی جواز کے بارے میں کچھ درخواستوں اور مظاہرہ کرنے والے کسانوں کو منتشر کرنے کی ایک دلیل پر سماعت کررہی تھی ۔
بینچ نے کہا کہ ہمیں قوانین کے جواز اور مظاہروں سے متاثرہ شہریوں کی زندگی اور املاک کے تحفظ کا زیادہ خیال ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کمیٹی نہ تو کوئی حکم جاری کرے گی اور نہ ہی کوئی سزا دے گی اور یہ اپنی رپورٹ ، سپریم کورٹ کو پیش کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ِاس کیس میں کمیٹی ایک عدالتی عمل ہے