AMN / NEW DELHI

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا  سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں عبوری بجٹ  25-2024 ء پیش کرتے ہوئے کہا کہ  ‘‘ 2014 ء میں جب ہماری حکومت نے باگ ڈور سنبھالی، معیشت کو مرحلہ وار  طریقے سے درست کرنے اور نظم و نسق کے نظام کو ترتیب دینے کی ذمہ داری بہت زیادہ تھی۔ وقت کی ضرورت لوگوں کو امید دلانا، سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور انتہائی ضروری اصلاحات کے لیے حمایت پیدا کرنا تھا۔ حکومت نے یہ کام ‘ نیشن فرسٹ ’ کے پختہ یقین کی پیروی کرتے ہوئے کامیابی کے ساتھ  پورا کیا۔

اس وقت اور اب کی معیشت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ ‘‘ ان سالوں کے بحران پر قابو پا لیا گیا ہے اور معیشت کو ہمہ جہت  فروغ کے ساتھ مضبوطی سے پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا گیا ہے۔ ’’ انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت ایوان کی میز پر صرف ان سالوں کی بدانتظامی سے سبق حاصل کرنے اور یہ دیکھنے کے لیے کہ 2014 ء تک  ، ہم اس وقت کہاں تھے اور اب کہاں ہیں، ایک قرطاس ابیض پیش کرے گی ۔

محترمہ سیتا رمن نے مزید کہا کہ ‘‘ حکمرانی ، ترقی اور کارکردگی، موثر ترسیل اور ‘ جن کلیان ’کے مثالی ٹریک ریکارڈ نے  ، چاہے کچھ بھی ہو ، آنے والے سالوں اور دہائیوں میں نیک نیتی، سچی لگن اور محنت کے ساتھ ، ‘وکست بھارت ’کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ، حکومت نے اعتماد، بھروسہ اور عوام کا آشیرواد حاصل کیا ہے ۔ ’’