بہار سرکار نے پہلی بار زہریلی شراب کے سانحے میں مرنے والوں کے کنبوں کو امداد اور معاوضہ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چمپارن اور نالندہ ضلعے میں زہریلی شراب پینے کے حالیہ واقعات میں کئی اموات ہونے اور اپوزیشن بی جے پی کے ساتھ ساتھ حکمراں عظیم اتحاد کی کچھ پارٹیوں کی طرف سے بڑھتے ہوئے دباو کے بعد بہار سرکار نے شراب نوشی کی روک تھام سے متعلق سخت قانون میں ترمیم کی ہے۔مذکورہ ترامیم کے تحت متاثرہ کنبوں کو چار چار لاکھ روپے دئیے جائیں گے۔
مشرقی چمپارن اور نالندہ ضلعے میں زہریلی شراب پینے کے حالیہ واقعات میں مرنے والے 53 افراد کے لواحقین کو دو کروڑ 12 لاکھ روپے کی رقم فراہم کی جائے گی۔سال 2016 میں شراب نوشی کی روک تھام سے متعلق قانون نافذ ہونے کے بعد سے پچھلے 8 سال میں اِس کی خلاف ورزی کے پانچ لاکھ 49 ہزار کیس درج کئے گئے ہیں۔ اپریل 2016 سے اس سال جنوری تک خلاف ورزی کی بنا پر تقریباً سات لاکھ 49 ہزار افراد کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ بہار سرکار نے شراب سے متعلق معاملات نمٹانے کے لئے 74 خصوصی عدالتیں قائم کی ہیں