چینی اشیاء پر انحصار کم کرنے کے اقدامات
حکومت نے کہا ہے کہ اُس نے چینی اشیا ء پر انحصار کو کم کرنے اور گھریلو صنعتوں کی مینوفیکچرنگ نیز اس کی مقابلہ جاتی صلاحیت میں اضافہ کرنے کیلئے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔راجیہ سبھا میں بھارت-چین تجارتی تعلقات کے بارے میں ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے تجارت وصنعت کے وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ حکومت نے میک ان انڈیا پہل پر توجہ دی ہے اور گھریلو صنعتوں کو‘ سامان کی تیاری کیلئے ترغیبات فراہم کی ہیں‘ تاکہ اُن کی مینوفیکچرنگ‘ صلاحیت میں اضافہ کیا جاسکے۔ جناب گوئل نے UPA کی سابقہ حکومت سے چین کے ساتھ تجارتی خسارے میں اضافے سے متعلق سوال کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2003-04 میں چین کے ساتھ کی جانے والی تجارت میں ایک ارب امریکی ڈالر کا خسارہ تھا‘ جو 10 سال میں بڑھ کر 36 ارب امریکی ڈالر ہوگیا تھا۔×
2
ریہڑی پٹری والوں کے لئے اسکیم
مرکزی حکومت نے سال 2024 کے آخرتک 42 لاکھ ریہڑی پٹری والوں کو PM آتم نربھر نِدھی – PM Svanidhi اسکیم کے فائدے پہنچانے کا نشانہ طے کیا ہے۔ لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں ہاوسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت کوشل کشور نے بتایا کہ مرکز نے کچھ بندوبست کے ساتھ PM Svanidhi اسکیم کی مدت اِس سال مارچ سے آگے تک بڑھا دی ہے۔مذکورہ اسکیم کے تحت قرض دینے کی مدت 2024 کے آخر تک کیلئے بڑھا دی گئی ہے۔ جناب کشور نے بتایا کہ پچھلے مہینے کے آخر تک تقریباً 32 لاکھ ریہڑی پٹری والوں نے دس ہزار کے پہلے قرضے سے فائدہ حاصل کیا۔ اِن میں سے پانچ لاکھ 81 ہزار ریہڑی پٹری والوں نے 20 ہزار کے دوسرے قرضے اور تقریباً 7 ہزار ریہڑی پٹری والوں نے پچاس ہزار روپئے کے تیسرے قرضے کا فائدہ حاصل کیا ہے۔جناب کوشل کشور نے بتایا کہ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں نے اب تک 13 ہزار چار سو تین Vending زون کی نشاندہی کی ہے۔
3
UPSC اور SSC کے ذریعہ دو لاکھ 46 ہزارنوکریاں
گذشتہ پانچ سال کے دوران یونین پبلک سروس کمیشن UPSC اور اسٹاف سلیکشن کمیشن SSC نے دو لاکھ 46 ہزار سے زیادہ امیدواروں کی بھرتی کی ہے۔عملے، عوامی شکایات اور پنشن محکمے کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری دی۔ وزیر موصوف نے بتایا کہ ہر سال مختلف وزارتوں اور محکموں کی جانب سے دی گئی بھرتی کی ضرورت کی بنیاد پر اسامیوں کا اشتہار دیا جاتا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سرکار نے سبھی وزارتوں اور محکموں کو پہلے ہی یہ ہدایت جاری کر رکھی ہے کہ وہ خالی جگہوں کو پُر کرنے کیلئے بروقت اقدامات کریں۔x
4
ملک میں اسٹارٹ اپس سے نوکریوں کے مواقع
ملک میں اسٹارٹ اپس نے آٹھ لاکھ 40 ہزار نوکریوں کے مواقع پیدا کیے ہیں۔ یہ نوکریاں حکومت سے تسلیم شدہ 84ہزار اسٹارٹ اپس کے ذریعے وجود میں آئی ہیں۔ لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر نارائن رانے نے یہ انکشاف کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ اسٹارٹ اپس 640 ضلعوں میں پھیلے ہوئے ہیں، جن میں سے 45 فیصد 50 ہزار سے ایک لاکھ کی آبادی اور 20 ہزار سے پچاس ہزار کی آبادی والے شہروں میں قائم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپس یونیکورن کا درجہ حاصل کر چکے ہیں۔جناب رانے نے مزید کہا کہ حکومت نے اسٹارٹ اپس اقدامات کے تحت ایک جامع نقطہ نظر اپنایا ہے جس کے سبب بھارت دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپس ایکو نظام والا ملک بن گیا ہے۔
5
کیمیاوی طریقے سے کاشتکاری کے سبب مٹی کی زرخیزی متاثر ہو رہی
گزشتہ دنوں وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے پائیدار کاشتکاری کیلئے بندوبست کے موضوع پر ایک قومی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ کیمیاوی طریقے سے کاشتکاری اور دیگر وجوہات کے سبب مٹی کی زرخیزی متاثر ہو رہی ہے اور ماحولیات کی تبدیلی ملک و پوری دنیا کیلئے ایک اہم تشویش کا باعث بنتی جارہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی وقتاً فوقتاً ماحولیات کی تبدیلی کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے رہے ہیں اور وہ اس سے متعلق منصوبوں پر کام کرتے رہتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی پائیدار ترقیاتی مقاصد کی حصولیابی کیلئے پُر عزم ہیں۔ جناب تومر نے کہا کہ حکومت مٹی کی زرخیزی سے متعلق Soil Health Card کے AMN ذریعے اس سمت میں کام کر رہی ہے۔x