دونوں طرف 800 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔ لبنان کا حزب اللہ بھی حماس کے ساتھ یکجہت ہوگیا ہے

WEB DESK
غزہ کے قریب اسرائیلی علاقے میں، اسرائیلی فوج اور فلسطینی گروپ حماس کے درمیان لڑائی میں، آج اور شدت آگئی ہے۔ دونوں ہی طرف تقریباً ایک ہزار جانیں تلف ہونے کی اطلاعات ہیں۔ کل حماس نے بہت سے راکٹ حملے کیے اور اسرائیل پر ایک اچانک حملے میں یہ لوگ اسرائیل میں زبردستی داخل ہوئے۔لبنان کے، ایران کی حمایت والے حزب اللہ گروپ نے کہا ہے کہ اُس نے لڑائی والے ایک سرحدی علاقے میں اسرائیلی ٹھکانوں پر بہت سے گولے اور گائیڈڈ میزائل داغے ہیں۔
گروپ نے بتایا کہ یہ حملہ، حماس کی طرف کیے گئے حملے کی حمایت میں کیا گیا ہے۔اسرائیل کی فوج نے اِس کے جواب میں لبنان کے علاقوں پر فائرنگ کی ہے اور حزب اللہ تحریک کو خبردار کیا ہے کہ وہ اِس لڑائی میں شامل نہ ہو۔اسرائیلی حکومت نے بتایا ہے کہ کل سے اب تک 600 سے زیادہ اسرائیلی ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ 100 سے زیادہ افراد کو یرغمال بنا کر رکھا گیا ہے اور 2 ہزار سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔اِدھر فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیل کے اِن فضائی حملوں میں غزہ پٹی میں کم سے کم 370 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً دو ہزار لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔اسی دوران اسرائیل کی کابینہ نے آج چالیسوِیں شِق کا اطلاق کر دیا ہے، جس کے تحت جنگ کا باقاعدہ اعلان کر دیا گیا ہے۔ اِس شِق کا اطلاق، 1973 میں کے بعد سے اب تک پہلی بار کیا گیا ہے۔اُدھر اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ ملک، جنگ کی حالت میں ہے۔ انھوں نے بڑے پیمانے پر فوج کی نقل و حرکت کیلئے کہا ہے۔ بقول اُن کے، اسرائیل کیلئے یہ دن یومِ سیاہ تھا اور انھوں نے اس کا بدلہ لینے کی قسم کھائی ہے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے آج رات ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی ہے۔اِس جنگ کے اثرات، مصر سمیت دنیا کے دیگر علاقوں میں بھی دیکھے جاسکتے ہیں جیساکہ ایک پولیس اہلکار نے الیگژینڈریا میں دو اسرائیلی سیاحوں اور اُن کے مصری ٹور گائیڈس کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے کہا کہ امریکی حکومت کو، اسرائیل میں بہت سے امریکیوں کی موت کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور حکام، اِن خبروں کی تصدیق کی کوشش کر رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ امید ہے کہ امریکہ آج دیر گئے، اسرائیل کیلئے ضرورت کے مطابق تازہ فوجی امداد کی تفصیلات بتائے۔ عالمی رہنماؤں نے، حماس دہشت گرد گروپ کی طرف سے، اسرائیل پر کیے گئے اِس وحشیانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کا پوری طرح ساتھ دینے اور اپنی پوری حمایت کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اسرائیل کے کسی بھی مخالف فریق کو خبردار کیا ہے کہ وہ اِس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کرے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ بے قصور متاثرین اور اُن کے کنبوں کے ساتھ بھارت کی پوری ہمدردی ہے۔