وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں چُناو حلقوں کی حد بندی تیزی کے ساتھ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہاں انتخابات کرائے جا سکیں اور ایک منتخبہ سرکار قائم ہو سکے، جس سے ترقی کی رفتار کو تقویت ملے گی۔ جموں و کشمیر کی مختلف سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کے ساتھ نئی دلی میں اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ مرکز کے زیرانتظام اِس علاقے میں سب سے نچلی سطح پر جمہوریت کو مستحکم کرنا سرکار کی ترجیح ہے۔
وزیراعظم نے رہنماوں سے کہا کہ عوام، خاص طور پر نوجوانوں کو جموں و کشمیر میں سیاسی قیادت فراہم کرنا ہے اور اِس بات کو یقینی بنائے جانے کی ضرورت ہے کہ اُن کی اُمنگوں کی تکمیل ہو سکے۔
جناب مودی نے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ترقیاتی پروجیکٹوں کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے سبھی لیڈروں پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کی ترقی اور نوجوانوں کی امنگیں پوری کرنے کی خاطر مِل کر کام کریں۔
میٹنگ کے دوران وزیر داخلہ امت شاہ نے زور دے کر کہا کہ چناوحلقوں کی حد بندی کا عمل اور پُرامن انتخابات ریاست کا درجہ بحال کرنے کی سمت اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں جیسا کہ پارلیمنٹ میں وعدہ کیا گیا تھا۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں شفافیت کے ساتھ ترقی کو بڑی تقویت مِلی ہے۔
اِس میٹنگ میں نیشنل کانفرنس کے لیڈروں فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ، کی سربراہ محبوبہ مفتی، کانگریس کے سرکردہ لیڈر غلام نبی آزاد، کے لیڈروں رویندر رینا اور نِرمل سنگھ، پیوپلس کانفرنس کے رہنما سجاد لون اور دیگر لوگوں نے شرکت کی۔
کَل شام سبھی پارٹیوں کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو جانکاری دیتے ہوئے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ بات چیت نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ہر ایک کی تجویز کو سُنا اور بے باک طریقے سے اپنی بات سامنے رکھنے کیلئے سبھی کی تعریف کی۔ جناب مودی نے میٹنگ میں کہا کہ سب سے نچلی سطح پر جمہوریت کو مستحکم کرنے کی خاطر سبھی کو مِل کر کام کرنا ہوگا۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ترقی اور جمہوریت کو مستحکم بنانے کی سمت یہ ایک مثبت کوشش ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سبھی نے بھارتی جمہوریت اور آئین کے تئیں اپنی وفاداری کا مظاہرہ کیا۔