وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت، افغانستان میں امن کےتمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور افغانستان کی ترقی اور تعمیر نو کے تئیں وہ طویلعرصے سے عہد بستہ ہے۔ نئی دلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزارت کے ترجمان نے کہا کہ بھارت علاقائی ممالک سمیت تمام طرفین کے رابطے میں ہے۔

افغانستان میں بھارت کے رول پر پاکستان کے وزیر خارجہ کے تبصرے کے بارے میں جناب باگچی نے کہاکہ بھارت اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ ےہ افغانستان کے عوام پر منحصر ہے کہ وہاپنے پارٹنروں اور پارٹنرشپ کے بڑے یا چھوٹے ہونے کے بارے میں خودفیصلہ کریں۔ انہوںنے کہا کہ بھارت نے افغانستان میں بجلی کے ، ڈیم کے ، اسکولوں کے ، صحت کلینک کے، سڑکوںکے اور کمیونٹی کے پروجیکٹ شروع کئے لیکن دنیا یہ خوب جانتی ہے کہ پاکستان نے افغانستانمیں کیا شروع کیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت، پاکستان سمیت تمام پڑوسی ملکوںکے ساتھ معمول کے تعلقات کا خواہشمندہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک سازگار ماحول قائم کرنے کےلئے کام کرے ،جس میں اپنے کنٹرول والے کسی بھی علاقے کو بھارت کے خلاف سرحد پارکی دہشتگردی کے لئے کسی طور پر استعمال نہ ہونے دینے کے لئے ایسی کارروائی کرناشامل ہے ، جوقابل بھروسہ ، قابل تصدیق اور ناقابل تغیرہو۔

      چین کےبارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جناب باگچی نے کہا کہ اب یہ بات خاص عیاں ہے کہپچھلے سال چینی کارروائی نے سرحدی علاقوں میں امن وسکون کو خاصا نقصان پہنچایا تھا۔

      میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزارت کے ترجمان ارندم باگچی نے کہا کہ یہ کارروائی 1993 اور1996 کے معاہدوں سمیت باہمی معاہدوں کی خلاف ورزی پر مبنی ہے، جس میں واضح طور پرکہاگیا ہے کہ دونوں ملک

کی سختی سے پابندی اور احترام کریں گے اور دونوں ملک لائن آف پر واقع علاقوں میں اپنی فوجوں کو کم از کم سطح پر تعینات کریں گے۔