سعودی عرب نے رواں سال حج کے دوران حاجیوں کی سہولت کے لیے متعدد نئے اقدامات کیے ہیں۔ ان میں چند اہم کا یہاں ذکر کیا جارہا ہے۔

سرجیکل روبوٹ

سعودی عرب نے رواں سال حج کے موقع پر “سرجیکل روبوٹ” کے منصوبے کا آغاز کیا ہے، جسے جدید ترین طبی تکنیکوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ یہ روبوٹ انتہائی باریک اور پیچیدہ جراحی انجام دینے کے لیے استعمال ہو گا۔ ان میں بالخصوص سینے کی جراحی، گردوں و مثانے کی راہ داریوں، رحم کی رسولیوں، آنتوں اور مقعد سے متعلق سرجریاں شامل ہیں۔

یہ سرجیکل یہ روبوٹ انتہائی اعلیٰ سطح کی درستی کے ساتھ کام کرتا ہے، جس سے انسانی ہاتھوں سے سرجری کی مداخلت کم ہو جاتی ہے۔ اسے ماہر سعودی سرجنوں کے ذریعے چلایا جائے گا۔ یہ روبوٹ مریض کی صحت یابی کا وقت کم کرتا ہے، مریضوں کی سلامتی کو بہتر بناتا ہے، اور فراہم کی جانے والی طبی خدمت کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے۔

اسی طرح سعودی وزارت صحت نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ پی ای ٹی-سی ٹی نامی جدید ترین ایکس رے مشین کا بھی افتتاح کیا گیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کی پہلی مشین ہے، اور جدید طبی تصویر بندی کی ٹیکنالوجی میں نمایاں مقام رکھتی ہے۔

حجاج کو گرمی سے بچانے کے لیے جدید طریقے

مکہ مکرمہ اور مشاعرِ مقدسہ کی شاہی اتھارٹی کے ادارے “کدانہ کمپنی برائے تعمیرو ترقی” نے جبلِ رحمت کے اطراف شدید گرمی کے اثرات کم کرنے کے منصوبے کو مکمل کر لیا ہے۔ یہ منصوبہ 1 لاکھ 96 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جس میں نقل و حرکت میں آسانی اور زائرین کی راحت کو پیش نظر رکھتے ہوئے خصوصی طور پر ڈیزائن تیار کیا گیا ہے۔

یہ منصوبہ حج 1446ھ کے دوران حجاج کرام کے تجربے کو بہتر بنانے اور خدمت کی فراہمی کے ماحول کو تقویت دینے کی ایک اہم کاوش ہے۔

منصوبے میں مختلف سہولیات فراہم کی گئی ہیں، جن میں 785 مربع میٹر رقبے پر پھیلی چھتریاں اور 129 عدد رذاذ (پانی کی پھوار چھڑکنے والے) ستون شامل ہیں، تاکہ جبلِ رحمت کے آس پاس کے علاقے کا درجہ حرارت کم کیا جا سکے اور حجاج کو بہتر اور آرام دہ ماحول فراہم کیا جا سکے۔

کدانہ کمپنی نے اس منصوبے کو سعودی قیادت کی ہدایات کے مطابق مکمل کیا ہے، جس کا مقصد حجاج کرام کو زیادہ سے زیادہ سہولت اور سکیورٹی فراہم کرنا ہے۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ مشاعرِ مقدسہ میں کدانہ کا یہ منصوبہ نہ صرف گرمی کی شدت کو کم کرنے میں معاون ہوگا بلکہ حجاج کی صحت اور آرام کو یقینی بنانے کے لیے بھی انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ اس کے تحت پیدل راستوں پر سایہ دار ڈھانچے، سبزہ زاروں میں اضافہ، آرام گاہیں، ہنگامی مراکز اور جدید ترین تھرمل کوٹنگ ٹیکنالوجی کے استعمال کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔

حج ڈیٹا پلیٹ فارم

“حج ڈیٹا پلیٹ فارم” (منصۃ بيانات الحج) کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے جو شہری احوال کے محکمے کی جانب سے متعارف کرایا گیا ہے۔ یہ پلیٹ فارم “حج پرمٹ پلیٹ فارم” (منصۃ تصريح) اور قومی معلوماتی مرکز کے ساتھ مربوط ہے۔

اس نئے پلیٹ فارم کے ذریعے حج سے متعلق اعداد و شمار کو پیش کیا جاتا ہے، جیسا کہ “نسک” پلیٹ فارم سے جاری ہونے والے اندرون مملکت حجاج کے پرمٹس، منسوخ شدہ پرمٹس، اور مقدس مقامات پر حجاج سے متعلق رجسٹرڈ شہری حقائق وغیرہ۔

یہ پلیٹ فارم نہ صرف معلومات تک تیز رسائی فراہم کرتا ہے بلکہ سرکاری اداروں کے ساتھ باہمی ربط کو مضبوط بناتا ہے، اور حجاج کو فراہم کردہ خدمات کی شماریات کی نگرانی کے ذریعے ان کی بہتری، ترقی اور مؤثر کارکردگی کو یقینی بناتا ہے۔

عرفات کا خطبہ 35 عالمی زبانوں میں

مسجد نبوی اور مسجد نبوی میں مذہبی امور کی صدارت نے اس سال حج سیزن 1446 ہجری کے لیے عرفات کے خطبہ کا ترجمہ دنیا بھر کے مسلمانوں کو 35 زبانوں میں پہنچانے کے لیے ایک غیر معمولی پروگرام شروع کیا ہے۔

اس اقدام سے تقریباً 50 لاکھ افراد مستفید ہوں گے۔ ضیوف الرحمن کے تجربے کو قیمتی بنایا جائے گا اور خطبہ حج کے پیغام کو عالمی سطح پر متعدد زبانوں میں پہنچایا جائے گا۔ اس طرح اعتدال کا پیغام پوری دنیا تک پہنچ سکے گا۔

حج میڈیا ہب

سعودی عرب کی وزارت اطلاعات مکہ مکرمہ چیمبر آف کامرس کے نمائش اور تقریبات مرکز میں 5 سے 8 ذو الحجہ 1446ھ، یعنی 1 سے 4 جون 2025ء کے درمیان حج میڈیا ہب قائم کرے گی۔

یہ سعودی وژن 2030 کے اہدافی پروگراموں میں شامل ہے، اور اس کا انتظام متحدہ میڈیا آپریشن سینٹر برائے موسم حج کر رہا ہے۔

سرگرمیوں کا یہ مرکز ایک مکمل میڈیا کمیونٹی اور ماحول فراہم کرے گا جو صحافیوں کو جدید ترین ٹیکنالوجی کے ذریعے رپورٹنگ میں مدد دے گا، تاکہ حج 1446ھ کی مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی میڈیا کوریج کو مزید تخلیقی اور مؤثر بنایا جا سکے۔

میڈیا مرکز میں 6 ہزار مربع میٹر پر مشتمل ایک میڈیا نمائش شامل ہے، جس میں اللہ کے مہمانان کو دی جانے والی خدمات کو اجاگر کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ میڈیا بریفنگوں کے لیے ایک پلیٹ فارم، مکمل سہولیات سے آراستہ میڈیا مرکز، مختلف اسٹوڈیوز، براہِ راست میڈیا مواد کی ترسیل کے لیے موبائل گاڑیاں، اور ورچوئل پریس سینٹر “VPC” شامل ہیں جو مستقل تازہ ترین صورت حال اور خدمات فراہم کرتا رہے گا۔ توقع ہے کہ اس میڈیا مرکز سے 5000 سے زائد میڈیا نمائندے، ماہرین اور دیگر متعلقہ افراد مستفید ہوں گے۔

میڈیا مرکز کے پہلے ایڈیشن میں گزشتہ سال دو ہزار سے زائد صحافی، میڈیا اہل کار اور زائر شریک ہوئے تھے، اور پندرہ سے زیادہ سرکاری و نجی ادارے گیارہ مختلف علاقوں میں شریک تھے۔ (اے ایم این)