اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش  نے کہا کہ وہ غزہ کے ایک ہسپتال پر حملے کے بعد سینکڑوں شہریوں کی ہلاکت پر گہرے صدمے سے دوچار ہیں۔ اقوام متحدہ کے اداروں  نے بھی انہیں جذبات کا اظہار کیا ہے۔

غزہ پر اسرائیل بمباری جاری ہے۔

سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنی ایک پوسٹ میں انہوں نے اس اندوہناک واقعہ کی شدید

مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جذبات واقعہ میں ہلاک و زخمی ہونے والوں اور ان کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔

واقعہ کے بعد متحارب فریقین ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں۔ حماس کے زیر کنٹرول علاقے کی وزارت صحت نے غزہ شہر میں الاہلی عرب ہسپتال کو نشانہ بنانے کا الزام اسرائیلی فوج پر عائد کیا ہے۔

ادھر اسرائیلی ڈیفنس فورسز ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر جاری کیے گئے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ  اان کی معلومات کے مطابق اسلامی جہاد کے عسکریت پسندوں کی طرف سے اسرائیل کی طرف داغے گئے راکٹ راستہ بدل کر ہسپتال پر جا گرے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے اپنے پیغام میں زور دیے کر کہا ہے کہ ہسپتالوں اور تمام طبی عملے کو بین الاقوامی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔

انہوں نے منگل کے روز ہی فلسطینی پناہ گزینوں کی مدد کرنے والی اقوام متحدہ کے ادارے ’انرا‘ کے زیر انتظام اسکول پر حملے اور حملے کی بھی مذمت کی، جس میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے۔

ناقابل قبول واقعہ

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے ہسپتال پر حملے کو “مکمل طور پر ناقابل قبول” قرار دیا۔ ہائی کمشنر وولکر ترک نے ایک بیان میں کہا ابھی تک اس سانحے کہ ہونے والے مکمل نقصانات کا علم نہیں ہے لیکن جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ تشدد اور قتل و غارت کو ایک ساتھ روکنا چاہیے۔

کہا جا رہا کے اسرائیل کی طرف سے شمالی غزہ سے فلسطینیوں کے انخلا کے حکم کے بعد لوگ جنوب کی طرف جاتے ہوئے ہسپتال میں پناہ لیے ہوئے تھے۔

طبی عملے کے تحفظ کا مطالبہ

عالمی ادارہ صحت نے غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے میں الاہلی عرب ہسپتال پر حملے کی کڑی مذمت کی ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اس حملے میں سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔

حملے کے وقت ہسپتال فعال تھا جہاں مریضوں اور طبی عملے کے علاوہ اس علاقے میں بمباری کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے لوگ بھی موجود تھے۔

الاہلی ہسپتال کا شمار غزہ کے شمالی علاقے میں قائم 20 طبی مراکز میں ہوتا ہے۔

اسرائیلی فوج اس علاقے سے شہریوں کے انخلا کا حکم دے چکی ہے۔ تاہم عدم تحفظ، بہت سے مریضوں کی نازک حالت اور ایمبولینس گاڑیوں، عملے، طبی مراکز میں بستروں کی کمی اور بے گھر ہونے والےلوگوں کے لیے متبادل پناہ گاہیں نہ ہونے کی وجہ سے اس حکم پر عملدرآمد ناممکن ہے۔ 

عالمی ادارہ صحت نے شہریوں اور طبی عملے کو فوری طور پر تحفظ دینے کے لیے کہا ہے۔

انخلا کے حکم پر عمل مشکل

ادارےکا کہنا ہے کہ علاقے سے انخلا کے احکامات واپس لیے جائیں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی تعمیل کی جائے جس کے تحت طبی مراکز کا فعال طور سے تحفظ کرنا لازمی ہے اور انہیں کسی بھی صورت جنگ کا ہدف نہیں بنایا جانا چاہیے۔

اقوام متحدہ کے فنڈ برائے آبادی (یو این ایف پی اے) نے بھی الاہلی ہسپتال پر حملے کی مذمت کی ہے۔ 

تولیدی و جنسی صحت کے بارے میں اقوام متحدہ کے ادارے نے سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس پر کہا ہےکہ شہریوں اور شہری تنصیبات پر حملے بند ہونے چاہئیں اور طبی سہولیات کو کسی بھی طرح کے حالات میں نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔

‘انرا’ کے سکول پر حملہ 

مشرق وسطیٰ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے ‘انرا’ نے بتایا ہے کہ جمعرات کو غزہ کے مرکزی علاقے المغازی میں اس کے ایک سکول پر حملے میں چھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے جن میں ‘انرا’ کے عملے کے ارکان بھی شامل ہیں اور یہ تعداد اس سےکہیں زیادہ بھی ہو سکتی ہے۔ 

ادارے کے ڈائریکٹر جنرل نے ان واقعات کو وحشیانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ شہریوں کی زندگیوں کی کھلی توہین ہے جن کے لیے غزہ میں ‘انرا’ کے مراکز سمیت کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رہی۔ 

ادارے نےبتایا ہے کہ اس کے سکولوں میں کم از کم 4,000 افراد نے پناہ لے رکھی تھی جن کے پاس سر چھپانے کو نہ پہلے کوئی جگہ تھی اور نہ اب ہے۔