Welcome to The Indian Awaaz   Click to listen highlighted text! Welcome to The Indian Awaaz

وزیرِ خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے اس ہفتے واشنگٹن میں اپنے اعلیٰ سطحی سفارتی دورے کے دوران امریکہ کے اہم خفیہ اداروں کے سربراہان اور دیگر سینئر حکام سے ملاقاتیں کیں، تاکہ بھارت-امریکہ کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کو مزید گہرا کیا جا سکے۔

ڈاکٹر جے شنکر نے ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کَش پٹیل اور نیشنل انٹیلیجنس کی ڈائریکٹر تولسی گیبرڈ سے ملاقات کی۔ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جے شنکر نے لکھا کہ تولسی گیبرڈ کے ساتھ عالمی حالات اور دوطرفہ تعاون پر “مفید تبادلہ خیال” ہوا۔ کَش پٹیل سے ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف تعاون، منظم جرائم اور منشیات کی اسمگلنگ پر خصوصی توجہ دی گئی۔ جے شنکر نے کہا، “ہماری مضبوط شراکت داری کی قدر کرتا ہوں۔”

دہشت گردی کے خلاف تعاون بھارت-امریکہ تعلقات کی ایک بنیاد بن چکا ہے، خصوصاً 26/11 ممبئی حملوں کے بعد۔ 2010 میں شروع ہونے والا بھارت-امریکہ کاؤنٹر ٹیررازم انیشی ایٹو اور مشترکہ ورکنگ گروپ جیسے فورمز دونوں ممالک کو عالمی سطح پر دہشت گرد تنظیموں کی شناخت اور کارروائی میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

جے شنکر کے دورے کے ساتھ ہی بھارت اور امریکہ کے درمیان منشیات کے خلاف کارروائی میں بڑی کامیابی سامنے آئی۔ وزیرِ داخلہ امت شاہ نے اعلان کیا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان چلنے والے ایک بین الاقوامی منشیات اسمگلنگ نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا گیا ہے۔ بھارت کے نارکوٹکس کنٹرول بیورو (NCB) سے ملی معلومات کی بنیاد پر امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ایجنسی (DEA) نے جوئل ہال نامی شخص کو ریاست الاباما سے گرفتار کیا، جس کے قبضے سے 17,000 سے زائد ممنوعہ گولیاں برآمد ہوئیں۔ وزارتِ داخلہ نے مزید بتایا کہ اس نیٹ ورک سے وابستہ ایک بھارتی نژاد امریکی شہری جو کہ اس نیٹ ورک کا مرکزی منی لانڈرر بتایا جا رہا ہے، جلد ہی مقدمے کا سامنا کرے گا۔

اس سے قبل جے شنکر نے کواڈ فورم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت کی، جس میں امریکہ، آسٹریلیا، اور جاپان کے وزرائے خارجہ موجود تھے۔ انہوں نے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو، وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ، اور وزیرِ توانائی کرس رائٹ کے ساتھ علیحدہ ملاقاتیں بھی کیں۔ ان ملاقاتوں میں خطے کی سلامتی، دفاعی تعاون، صاف توانائی، اور ابھرتی ٹیکنالوجیز جیسے موضوعات زیرِ بحث آئے۔

یہ دورہ ایسے وقت ہو رہا ہے جب بھارت اور امریکہ عالمی سطح پر بڑھتے اسٹریٹجک دباؤ کے ماحول میں اپنی شراکت داری کو سیکیورٹی، انٹیلیجنس، دفاع اور معیشت جیسے اہم شعبوں میں مستحکم کرنے کی سمت بڑھ رہے ہیں۔

Click to listen highlighted text!