دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں کے گروپ جی سیون نے روس پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین کے خلاف لڑائی میں جنگ بندی کی امریکی تجویز کو مںظور کرے یا پھر ان کی جانب سے مزید پابندیوں کے لیے تیار ہو جائے۔
کینیڈا میں جی سیون ملکوں کے اعلی سفارت کاروں نے اجلاس کے بعد ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے روس پر زور دیا ہے کہ وہ جنگ بندی پر مساوی شرائط کے تحت راضی ہو اور اس پر مکمل طور پر عمل کرے۔
بیان میں کہا گیا کہ “ہم نے اس بارے میں تبادلہ خیال کیا کہ اگرروس جنگ بندی پر راضی نہیں ہوتا تو اسے مزید پابندیوں اور تیل کی قیمتوں پر حد کی شکل میں مزید قیمت چکانی پڑے گی۔ جب کہ یوکرین کے لیے اضافی امداد کے بارے میں بات چیت ہوئی ۔ “
وائٹ ہاوس نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطی کے ایلچی اسٹیو وٹکاف نے جمعرات کوروس کے صدر ولادیمیر پوٹن سے بات کی۔
اس موقع پر کینیڈا کی وزیر خارجہ میلینی جولی نے جمعے کو کہا، جی سیون کےتمام وزرائے خارجہ جنگ بندی کی اس امریکی تجویز پر متفق ہیں جسے یوکرین کی بھی حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے مزید کہا، یوکرین کے ساتھ جنگ بندی کے معاملے پر ذمہ داری اب روس کی ہے۔
برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے ان خیالات کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ ،” اس بات پر ا اتفاق ہے کہ یہ کسی شرائط کے بغیر جنگ بندی کا وقت ہے۔ یوکرین نے اپنی پوزیشن واضح کر دی ہے۔ اب یہ روس کا کام ہے کہ وہ اسے قبول کرے۔”
لیمی نے نشاندہی کی کہ رضا مندی سے کام کرنے والے ملکوں کا ایسا اتحاد تشکیل پا رہا ہے جو جنگ بندی کی حمایت کے لیے یوکرین کو لازمی سکیوریٹی اور نگرانی کے نظام مہیا کرے گا۔